رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، انڈین یونین مسلم لیگ کے صدرای احمد گزشتہ روزپارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کے مشترکہ اجلاس میں صدر جمہوریہ کے خطاب کے دوران ہی اچانک اپنی نشست سے بے ہوش ہوکر گر پڑے جس کے بعد انہیں فورا ایمبولینس سے ڈاکٹروں کی نگرانی میں رام منوہر لوہیا اسپتال لے جایا گیا تھا ۔
ڈاکٹروں نے بتایا تھا احمد کو دل کا دورہ پڑا ہے اور ان کی حالت کافی نازک ہے اور انہیں انتہائی نگہداشت یونٹ (آئی سی یو) میں وینٹی لیٹر پر رکھا گیاہے ۔ رات میں سوا دو بجے انہوں نے آخری سانسیں لیں ۔
لوک سبھا نے آج ممبر پارلیمنٹ ای احمد کی وفات پر گہرے رنج و غم کااظہار کرتے ہوئے انہیں دلی خراج عقیدت پیش کی۔ایوان کی کارروائی شروع ہوتے ہی اسپیکر سمترا مہاجن نے ای احمد کی وفات کی اطلاع دی اور اپنا تعزیتی پیغام پڑھا۔ اس کے بعد ایوان نے دو منٹ خاموشی اختیار کرکے انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
ہندوستان کےوزیراعظم نریندر مودی، سونیا گاندھی اور راہل گاندھی سمیت اس ملک کی سیاسی اور مذھبی جماعتوں اور شخصیات نے ان کی اچانک موت پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
ای احمد سابق وزیراعظم منموہن سنگھ کے دور اقتدار میں خارجہ امور اور فروغ انسانی وسائل کی وزارتوں میں وزیر مملکت رہے تھے ۔
وہ پہلی بار 1991 میں لوک سبھا کے لئے منتخب کئے گئے اور مئی 2014 میں کیرالہ کی منپورم سیٹ سے ساتویں بار رکن پارلیمنٹ منتخب ہوئے۔ ان کی اہلیہ کا پہلے ہی انتقال ہو چکا ہے۔ مرحوم کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰