‫‫کیٹیگری‬ :
04 February 2017 - 13:31
News ID: 426111
فونت
آیت الله مظاهری:
سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین نے امریکا کو عصر حاضر کا سب سے بڑا جنایتکار بتایا اور کہا: روح انسان فضائل و کمالات کا مرکز مگر جسم تمام برائیوں کی جڑ ہے ۔
حضرت آیت الله حسین مظاهری

 

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی شھر اصفھان سے رپورٹ کے مطابق، اصفھان کے حوزات علمیہ کے سربراہ حضرت آیت الله حسین مظاهری نے آج صبح اپنی تفسیر قران کریم کی نشست میں جو مسجد امیرالمؤمنین(ع) روڈ G پر منعقد ہوئی کہا: اچھائیوں اور برائیوں ، فضائل اور رذائل کی شناخت ضروریات و واجبات میں سے ہے ۔

انہوں نے سوره بقره کی اکتیسویں آیت «وَإِذْ قَالَ رَبُّکَ لِلْمَلائِکَةِ إِنِّی جَاعِلٌ فِی الأرْضِ  خَلِیفَةً قَالُوا أَتَجْعَلُ فِیهَا مَنْ یُفْسِدُ فِیهَا وَیَسْفِکُ الدِّمَاءَ وَنَحْنُ نُسَبِّحُ بِحَمْدِکَ وَنُقَدِّسُ لَکَ قَالَ إِنِّی أَعْلَمُ مَا لا تَعْلَمُونَ ۔ ترجمہ : اور خدا نے آدم علیھ السّلام کو تمام اسمائ کی تعلیم دی اور پھر ان سب کو ملائکہ کے سامنے پیش کرکے فرمایا کہ ذرا تم ان سب کے نام تو بتاؤ اگر تم اپنے خیالِ استحقاق میں سچّے ہو » کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: انسان کی روح فضائل کا احساس کرتی ہے مگر اس کا جسم تمام برائیوں کی جڑ ہے ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے مزید کہا: انسان چونکہ جسم و روح سے مرکب ہے لہذا ہر برائی جو انسان کے ذہن و تصور میں آجائے اس کے انجام کا امکان موجود ہے جب کہ اس کے برخلاف انسان کی روح سے ہر قسم کے اچھے اعمال کے انجام دینا کا امکان پایا جاتا ہے ۔

اصفھان کے حوزات علمیہ کے سربراہ نے مزید کہا: اگر انسان کی روح اس کے جسم پر غلبہ پاگئی تو انسان کی منزل عالم ملکوت اعلی ہوگی اور اگر اس کے جسم نے اس کی روح پر قبضہ جما لیا تو یہ انسان تمام موجودات سے پست تر ہوگا اور مفسد فی الارض کا کھلا مصداق قرار پائے گا ۔

 

ایران کے حوزات علمیہ کے معلم اخلاق نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ روح انسان کی ۴۰ فضیلیتں ہیں اور جسم انسان کے ۴۰ رذائل موجود ہیں کہا: انسان جب دنیا میں پیدا ہوتا ہے تو اس کا جسم مکمل حیوانیت کا مصداق ہے اور اس کی روح عالم ذر سے آنے کی بناء پر ضعیف ہوتی ہے ، لہذا انسان کے جسم پر اس کی روح کا قبضہ جمانے کے لئے انسان کی مدد اور اس کی شب و روز کوشش ضروری ہے ۔

انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ اس راستے کا پہلا قدم فضائل اور رذائل کی مکمل شناخت ہے کہا: قران کریم اور روایتوں میں بیان ہونے کے باجود فضائل اور رذائل کی شناخت خود انسان کا وظیفہ اور اس کی ذمہ داری ہے کہ جو خود ایک سخت و دشوار کام ہے مگر ضروریات و واجبات میں سے ہے ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حضرت آدم(ع) ایک نبی ہونے کے باوجود شیطان کے دھوکے میں آگئے کہا: عام انسان حضرت آدم(ع) سے بالاتر نہیں ہیں ، آپ جب پیغمبر ہوکر شیطان کی جال میں پھنس گئے تو عام انسان کے لئے کتنا دشوار مرحلہ ہے ۔

انہوں نے سوره شمس کی آیات کی جانب اشارہ کیا اور کہا: خداوند متعال نے قسموں کے تذکرہ کے بعد فرمایا کہ « جو کوئی بھی اپنی اصلاح کرلے گا وہ کامیاب ہوگا اور جس کے اندر رذائل موجود ہوں گے وہ شقی و نابود ہوگا » ۔

حضرت آیت الله مظاهری نے دنیا کے مختلف ممالک میں موجودہ جنگ و جدال ، خون و خونریزی کو رذائل کی فضائل پر پیروزی کا سبب جانا اور کہا: فاسد انسان اتنا زیادہ گر جاتا ہے کہ وہ دنیا کی ۷۰ پرسنٹ آبادی کو خاک و خون میں غلطان کردیتا ہے تاکہ ۳۰ پرسنٹ لوگ اس پر حکومت کرسکیں ۔

انہوں نے جوھری توانائی کی اہمیت اور اس کے غلط استعمال کی جانب اشارہ کیا اور کہا: ایٹم کا بننا ایک اہم قدم تھا کہ جس سے بڑی بڑی ترقیاں حاصل ہوتی مگر امریکا نے اس کا غلط استعمال کیا اور بم کی شکل دے کر جاپان کی سرزمین پر استعمال کرکے سیکڑوں بے گناہوں کو موت کے گھاٹ اتار دیا ۔

اصفھان کے حوزات علمیہ کے سربراہ نے امریکی حکمراںوں کو مسلمانوں کے سابق جنایتکار اور خون خوار خلیفہ وقت حجاج ابن یوسف سے مشابہ کرتے ہوئے کہا: حجاج ابن یوسف نے بھی شیعوں کے قتل عام کا فتوا دیا تھا کہ اس کی آنکھوں کے سامنے شیعوں کے سر کاٹے جائیں ، اس جنایتکار نے 120 هزار انسانوں کو شیعہ ہونے کے جرم میں قتل کردیا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۷۶۸

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬