رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مال روڈ بم دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے بعد لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد نہ کرنیوالے حکمران سانحہ لاہور کے ذمہ دار ہیں۔
انہوں نے وضاحت کی : پنجاب میں دہشتگردوں کیخلاف رینجرز آپریشن ہوتا تو سانحہ لاہور نہ ہوتا، پنجاب کے تمام اضلاع میں دہشتگردوں اور ان کے سہولت کاروں کیخلاف ٹارگٹڈ آپریشن بلاتفریق شروع کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالروں کے لالچ میں خودکش حملہ آور تیار کرنیوالے مولوی جہنمی ہیں، سانحہ لاہور کا مقدمہ خادم اعلیٰ پنجاب اور وزیر داخلہ کیخلاف درج ہونا چاہیئے، کالعدم جماعتوں کے حامی وزیر کو پنجاب کابینہ سے الگ کیا جائے، حکومت کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے دہشتگرد پھر سر اٹھا چکے ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا نے مزید کہا کہ سول ادارے دہشتگردی کے خاتمے کیلئے اپنے حصے کا کردار ادا نہیں کر رہے، حکومت ہر دھماکہ کے بعد چند روز متحرک رہنے کے بعد پھر سو جاتی ہے، پنجاب میں دہشتگردوں کی نرسریاں ختم نہیں کی جا سکیں، پنجاب کے حکمران کالعدم جماعتوں بارے نرم گوشہ ختم کریں، حکمران بتائیں کہ نیکٹا کو فعال کیوں نہیں کیا جا سکا۔
انہوں نے کہا : انسانی خون پینے والی بلاؤں کا مکمل صفایا کرنے کیلئے حکومت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے، جہاد کے نام پر فساد کرنیوالے اسلام کے باغی اور پاکستان کے غدار ہیں۔
صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا تھاکہ دہشتگرد کرایہ کے قاتل، نفرت کے بیوپاری اور موت کے سوداگر ہیں، سفاک اور بے رحم دہشتگرد بہادر پاکستانی قوم کو شکست نہیں دے سکتے، حکومت اپنی غفلت کی وجہ سے ضرب عضب میں دی گئی پاک فوج کی قربانیاں ضائع کر رہی ہے، دہشتگردی کا سبق پڑھانے والے مدارس کو سیل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ دہشتگرد بھارت کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں، بھارت اپنے تربیت یافتہ دہشتگردوں سے دھماکے کروا کر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے۔
چیئرمین سنی اتحاد کونسل نے کہا کہ خفیہ اداروں کی پیشگی وارننگ کے باوجود پنجاب حکومت کی نااہلی کی وجہ سے سانحہ لاہور رونما ہوا، پنجاب میں دہشتگردوں کے نیٹ ورک مضبوط اور فعال ہے، جنوبی پنجاب میں دہشتگردوں کے اڈے ختم کرنے کیلئے آپریشن کیا جائے۔
سنی اتحاد کونسل سانحہ لاہور میں شہید اور زخمی ہونیوالوں کے ورثاء کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرتی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/