رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مظفرآباد قاتلانہ حملہ میں زخمی ہونے والے ایم ڈبلیو ایم آزادکشمیر کے سیکرٹری جنرل حجت الاسلام تصور جوادی اور ان کی اہلیہ کی عیادت کے لیے مجلس وحدت مسلمین شعبہ خواتین کی مرکزی سیکرٹری تربیت سیدہ نرگس سجاد جعفری کی سربراہی میں ایم ڈبلیو ایم کی خواتین رہنماؤں کا ایک وفد مظفرآباد پہنچ گیا ۔
ایم ڈبلیو ایم راولپنڈی کی سیکرٹری جنرل سیدہ قندیل زہراکاظمی اورخیبر پختونخواہ کی روبینہ واجد بھی وفد کے ہمراہ ہیں۔ سیدہ نرگس نے کہا ہے کہ یزیدیت کے اوچھے ہتکھنڈوں سے ہمیں مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔حق و باطل کی یہ جنگ چودہ سو سالوں سے جاری ہے۔ہم حسینی ہیں اور یزیدیت کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں۔
انہوں نے آزاد کشمیر کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ حجت الاسلام تصور جوادی اوران کی اہلیہ کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات دینے میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے اور ملزمان کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔
سیدہ قندیل زہرا نے کہا ہے کہ ملک سے انتہا پسندی کے خاتمے میں سب سے بڑی رکاوٹ دہشت گردوں کے خلاف حکومت کا دوہرا معیار ہے۔اچھے اور بُرے طالبان کے نام پر حکمرانوں نے من پسند انتہا پسندوں گروہوں کو تحفظ فراہم کیا جس کے نتائج پوری قوم بھگت رہی ہے۔
انہوں نے بیان کیا : دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکارے کے لیے نیشنل ایکشن پلان کے تمام نکات پر عمل کرتے ہوئے کالعدم مذہبی جماعتوں اور ان کے سہولت کاروں پر آہنی ہاتھ ڈالنے ہوں گے۔ دہشت گردی کا خاتمہ محض بلند و بانگ دعووں سے نہیں ہو گا اس کے لیے سیاسی ضرورتوں سے بالاتر ہو کر فیصلہ کن اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔
خیبر پختونخواہ کی سیکرٹری جنرل روبینہ واجد نے کہا کہ پارہ چنار بم دھماکہ ، سانحہ لاہور اور اب مظفرآباد میں دہشت گردی کا افسوسناک واقعہ سیکورٹی ملک میں امن و امان کی بدحالی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔عوام کے جان و مال کا تحفظ ریاست کی اولین ذمہ داری ہے۔اس طرح کے واقعات عدم تحفظ کے احساس کو تقویت دے رہے ہیں۔عوام کو دہشت گردوں کے رحم و کرم پر چھوڑنے والی حکومت اقتدار میں رہنے کا جواز کھو چکی ہے۔
انہوں نے کہا مظفرآباد جسیے حساس شہر میں دہشت گردوں کی موجودگی تشویشناک ہے۔ایم ڈبلیو ایم خواتین کے وفد نے حجت الاسلام تصور جوادی کی اہلیہ کی عیادت کی اور دہشت گردی کے خلاف ان کے عزم و حوصلے کو سراہا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/