21 February 2017 - 22:17
News ID: 426459
فونت
دہشت گردی کی حالیہ لہر کے بعد تمام مسلم مسالک کے علماء نے قیام امن کیلئے سر جوڑ لئے۔
خودکش جیکٹس

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں منعقدہ قومی امن کانفرنس میں چاروں مسالک اور علماءِ ختم نبوت نے خودکش حملوں کو حرام قرار دیدیا۔

علماء کا کہنا تھا کہ خفیہ تیسرا ہاتھ مذہب کی آڑ میں دہشتگردی کرکے اسلام کو بدنام اور پاکستان کو کمزور کرنے پر تلا ہے، دینی قوتیں اسلام و ملک دشمن ایجنڈا ناکام بنا دیں، دہشتگردی ملک و قوم پر مسلط کردہ دشمن کی غیر اعلانیہ جنگ ہے، بھارت و دشمن ممالک پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیلئے افغان سرزمین کو دہشتگردی کا بیس کیمپ بنا رکھا ہے، پوری قوم متحد ہوکر دہشتگردی کیخلاف حکومت و پاک فوج کا بھرپور ساتھ دے۔

کل مسالک "ورلڈ پاسبان ختم نبوت" اور تنظیم شہریان لاہور کے زیراہتمام لاہور پریس کلب میں شیعہ علماء کونسل پنجاب کے مولانا حافظ کاظم رضا، مولانا محمد زبیر ورک امیر تحریک اتحاد بین المسلمین کی زیر صدارت قومی امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علماء اور دینی جماعتوں کے راہنما قائد ورلڈ پاسبان ختم نبوت علامہ محمد ممتاز اعوان امیر عالمی تحریک تحفظ حرمین علامہ حافظ زبیر احمد ظہیر، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، چیئرمین شہریان لاہور شفیق رضا قادری، مفتی عاشق حسین رضوی،

مولانا محمد یوسف احرار، مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا محمد حنیف حقانی، مولانا محمد نعیم بادشاہ سلفی، علامہ وقار الحسنین نقوی، مولانا حسن ہمدانی جعفری، محمد علی رضا، پیر جمشید احمد نورانی، علامہ شعیب الرحمن قاسمی، حافظ حسین احمد اعوان، پیر ایس اے جعفری اور پیر شان علی قادری نے کہا کہ مذہب اسلام سراسر امن و سلامتی کا ہی مذہب ہے اور اسلام میں ہر قسم کی دہشتگردی، شدت و انتہا پسندی اور خودکش حملے سراسر حرام ہیں۔

دہشتگردوں کا کوئی مذہب دین، ایمان نہیں اور نہ ہی اسلام کسی بے گناہ کی جان لینے کی اجازت دیتا ہے بلکہ اسلام میں تو ایک انسان کے قتل کو پوری انسانیت کا قتل اور ایک انسان کی جان بچانے کو پوری انسانیت کو بچانا قرار دیا گیا ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬