رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نیویارک میں انسانی حقوق کی نگراں تنظیم نے فلسطین اور مقبوضہ علاقوں کے امور میں اپنے دفتر کے سربراہ عمر شاکر کے لئے ویزا جاری کرنے کی درخواست گذشتہ سال جولائی میں دی تھی اور آٹھ ماہ کا عرصہ گذر جانے کے باوجود انھیں ویزا جاری نہیں کیا گیا۔
اسرائیل کے ادارہ امیگریشن نے ایک بیان میں اعلان کیا ہے کہ ویزے کی درخواست پر غور کرنے کے بعد وزارت خارجہ کی صلاح پر اسے مسترد کر دیا گیا۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی نگراں تنظیم کی سرگرمیاں، انسانی حقوق کے جھوٹے پرچم تلے فلسطینیوں کی حمایت میں جاری ہیں۔
عمر شاکر، عراقی نژاد ایک امریکی شہری ہیں جنھوں نے ویزا جاری نہ کئے جانے سے متعلق اسرائیل کے اقدام پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوّے سے زائد ملکوں میں ہماری سرگرمیاں جاری ہیں اور تحقیقات کی بنیاد پر ہماری رپورٹوں کو بعض ممالک نے پسند بھی نہیں کیا ہے مگر انھوں نے ہماری کبھی سرکوبی نہیں کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسرائیل کا یہ اقدام اس بات کا باعث بنا ہے کہ اسرائیل کو سرکوب کرنے والوں میں شامل کر لیا جائے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰