رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر حجت الاسلام سید سبطین حیدر سبزواری نے ڈیر ہ اسمٰعیل خان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاستی اداروں کا دہشت گردی کے واقعات روکنے میں ناکامی سے ثابت ہوگیا کہ مختلف ناموں سے جاری آپریشن کا کوئی فائدہ عوام کو نہیں ہوسکا۔
انہوں نے وضاحت کی : ایک عرصے سے شیعہ دہشت گردی کا شکار ہیں، مگر حکمرانوں اور اداروں کو تحفظ فراہم کرنے کی توفیق نہیں ہوسکی۔ ڈیرہ اسمٰعیل خان کو بھی کراچی کی طرح فوج کے حوالے کیا جائے۔وہ شیعہ علما کونسل لاہور کے صدر ملک شوکت علی اعوان کی قیادت میں ملنے والے وفد سے گفتگو کررہے تھے۔
حجت الاسلام سبطین سبزواری نے کہا کہ شیعہ ٹارگٹ کلنگ کا جاری رہنا ریاستی اداروں کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔ راہ نجات، ضرب عضب ،اور اب رد الفساد کے نام سے آپریشن کئے گئے مگر ڈیرہ اسمٰعیل خان کو دہشت گردوں کے نرغے سے نکالا نہیں جاسکا، ان کارروائیوں میں شیعہ سب سے زیادہ نشانہ بنے ہیں۔
ان کا کہنا تھاکہ کراچی آپریشن کے بہتر نتائج سامنے آئے ہیں، ڈیرہ اسمٰعیل خان میں شیعہ جس عدم تحفظ کا شکار ہیں، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ضلع کو فوج کے حوالے کرکے مجرموں اور دہشت گردوں کے خلاف کراچی آپریشن جیسی کارروائیاں کی جائیں ۔
حجت الاسلام سبطین سبزواری نے کہا کہ ردالفساد آپریشن سے قوم کو بڑی توقعات وابستہ ہیں، نیشنل ایکشن پلان کی طرح متنازع بنانے سے بچانے کے لئے ریاستی اداروں اورصوبائی حکومتوں کے درمیان روابط اور اعتماد سازی کو بہترکیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ ایک عرصے سے پاکستان میں شیعہ ٹارگٹ کلنگ جاری ہے، مگر انٹیلی جینس ادارے اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں، یہ مجرم کون ہیں، کہاں سے آتے اور کارروائی کرکے پھر کہاں چلے جاتے ہیں؟ ابھی تک قوم کو حقائق سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ اس پر توجہ نہ دی گئی تو ملکی سلامتی کو خطرات لاحق رہیں گے، جن کے خلاف اداروں کو کردار ادا کرنا چاہیے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/