رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق العالم ٹیلی ویژن چینل نے خبر دی ہے کہ شمالی صوبے عمران کے علاقے مرحب میں سعودی عرب کے جنگی طیاروں کے وحشیانہ حملوں کے جواب میں کہ جن میں متعدد یمنی شہری شہید اور زخمی ہو گئے ہیں، یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے سعودی فوجی ٹھکانوں پر جدید قسم کے ہتھیاروں اور ٹینک شکن میزائلوں سے حملہ کیا ہے-
میڈیا ذرائع سے موصولہ خبروں میں کہا گیا ہے کہ سعودی دشمن کے خلاف یمنی فوج کے جدید ترین ٹینک شکن ہتھیاروں کے، میدان جنگ میں استعمال ہونے کے بعد جنگ کا نقشہ تبدیل ہوتا جا رہا ہے- یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے جدید ترین ہتھیاروں سے یمن کے وسطی صوبے مآرب کے صرواح علاقے میں سعودی اور اس کے اتحادی فوجیوں کے ٹھکانوں پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں سعودی فوج کے متعدد ٹھکانے تباہ اور بہت سے سعودی اور اس کے اتحادی فوجی مارے گئے ہیں-
دوسری جانب سعودی عرب کے اتحادی فوجیوں نے بھی یام نامی پہاڑی سلسلوں کی جانب پیشقدمی کی کوشش کی لیکن سرانجام یمنی فوج کے میزائلی حملوں کے نتیجے میں وہ پسپائی اختیار کرنے پر مجبور ہو گئے- یمنی فوج نے نجران میں بھی سعودی فوجی اڈوں پر توپخانے سے حملہ کیا-
سعودی فوج نے یمن کے جنوبی صوبے بیضا میں بھی القریشیہ شہر میں داعش دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملہ کر کے کم سے کم انیس دہشت گردوں کو ہلاک اور متعدد دیگر کو زخمی کر دیا- یمنی فوج نے مآرب میں ہی کوفل فوجی چھاؤنی میں بھی موجود سعودی فوجیوں پر حملہ کیا-
واضح رہے کہ سعودی عرب نے امریکا برطانیہ اور اسرائیل کی حمایت سے چھبیس مارچ دو ہزار پندرہ سے یمن پر اپنے وحشیانہ حملے شروع کر رکھے ہیں جن میں اب تک دسیوں ہزار بے گناہ یمنی شہری شہید اور زخمی ہوئے ہیں جبکہ یمن کی بیشتر بنیادی تنصیبات بھی تباہ ہو گئی ہیں- سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے وحشیانہ حملوں کے باعث یمن کے لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/