رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے امریکا کے دعوؤں کے جواب میں کہا کہ ایران میں انتخابات آزادانہ منصفانہ اور صحتمد ماحول میں ہوتے ہیں اور جو لوگ ایران کے انتخابی عمل پر اعتراض کرتے ہیں انہیں چاہئے کہ وہ اپنے یہاں کے انتخابات اور انتخابی مسائل پر نگاہ ڈالیں۔
امریکی وزارت خارجہ نے انسانی حقوق سے متعلق اپنی سالانہ رپورٹ میں ہر سال کی طرح اس بار بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف بے بنیاد اور من گڑھت الزامات عائد کرتے ہوئے ایران کے صدارتی انتخابات پر غلط طریقے سے سوالیہ نشان لگانے کی کوشش کی۔
صدر مملکت ڈاکٹرحسن روحانی نے منگل کو مجلس خبرگان کے دوسرے اجلاس کے بعد تہران میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا میں دوہزار سولہ میں ہوئے انتخابات پر دونوں فریقوں نے اعتراض کیا تھا اور امریکا کے موجودہ صدر ٹرمپ نے بھی انتخابات سے پہلے انتخابات کے صحیح و سالم ہونے کے بارے میں اپنے تحفظات کا اظہار کیاتھا بنابریں امریکیوں کو چاہئے کہ وہ پہلے اپنے یہاں کے انتخابی معاملات کو دیکھیں اور ان کو درست کریں۔
صدر مملکت ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا کہ جب ستر سے تہتر فیصد تک رائے دہندگان ایران میں ہونے والے انتخابات میں شرکت کرتے ہیں تو یہ بات واضح ہے کہ ایرانی عوام اپنے ملک کے انتخابی عمل پر مکمل اعتماد کرتے ہیں۔
انہوں نے مجلس خبرگان کو اسلامی جمہوری نظام کا ایک مضبوط ستون قراردیا اور کہا کہ اگرچہ اس کونسل کا اصل کام رہبر کا انتخاب کرنا ہے لیکن اس کونسل کے اجلاس کا انعقاد ایرانی عوام کے اعتماد اور امید کا باعث بنتاہے-/۹۸۹/ ف۹۴۰