رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بھارتیہ جنتا پارٹی کی سینئر لیڈر اور آبی وسائل و گنگا تحفظ کی مرکزی وزیراوما بھارتی نے آج اپنی وزارت کے ایک پروگرام کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت میں کہا کہ ایودھیا تحریک میں ان کی شرکت تھی اورانہوں نے ایودھیا تحریک میں حصہ لیا تھا نیز بابری مسجد کو شہید کرنے کے معاملے میں اگر انہیں کوئی سزا ہوئی تو اسے وہ قبول کریں گی۔
واضح رہے کہ کل بابری مسجد کیس کی سماعت کے دوران ہندوستان کی سپریم کورٹ نے تکنیکی بنیادوں پر الزامات خارج کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا ۔ عدالت نے کہا کہ بابری مسجد شہید کرنے کے معاملے میں بی جے پی رہنماؤں کو سازش میں ملوث ہونے کے الزامات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اور یہ کہ ایل کے اڈوانی، کلیان سنگھ، مرلی منوہرجوشی اور اُوما بھارتی پر فرد جرم عائد کی جا سکتی ہے۔
اس حوالے سے سپریم کورٹ کا حتمی فیصلہ بائیس مارچ کو سامنے آ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ہندوستان میں ہندوانتہاپسندوں نے چھے دسمبرانّیس سو بیانوے کو ایودھیا میں رام کی جائے پیدائش قرار دیتے ہوئے ایسی حالت میں تاریخی بابری مسجد کو شہید کر دیا تھا کہ عدالت میں ابھی اس سلسلے میں کیس جاری تھا اور کوئی فیصلہ بھی سامنے نہیں آیا تھا۔/۹۸۹/ ف۹۴۰