ٹیگس - بابری مسجد
تین گنبدوں والی یہ قدیم مسجد شہنشاہ ”بابر“ کے دور میں اودھ کے حاکم ”میرباقی اصفہانی“ نے ۹۳۵ھ /۱۵۲۸ء میں تعمیر کرائی تھی، مسجد کے مسقف حصہ میں تین صفیں تھیں اور ہر صف میں ایک سو بیس نمازی کھڑے ہوسکتے تھے، صحن میں چار صفوں کی وسعت تھی۔
خبر کا کوڈ: 443414 تاریخ اشاعت : 2020/08/10
پاکستان نے ہندوستان میں بابری مسجد کی جگہ رام مندر کی تعمیر کے آغاز کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا کورونا وبا کا مقابلہ کررہی ہے اور بھارت ہندتوا ایجنڈے پرعمل پیرا ہے۔
خبر کا کوڈ: 442835 تاریخ اشاعت : 2020/05/29
ٹرسٹ نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے دراصل دہلی انتخابات میں سیاسی فائدہ اٹھانےکے لئے ہی رام مندر ٹرسٹ کا جلدبازی میں اعلان کیا ہے۔
خبر کا کوڈ: 442061 تاریخ اشاعت : 2020/02/06
سپریم کورٹ آف انڈیا نے اجودھیا کے معاملے میں نو نومبر کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی سبھی درخواستوں کو خارج کردیا ہے
خبر کا کوڈ: 441746 تاریخ اشاعت : 2019/12/12
بابری مسجد ، رام جنم بھومی تنازع میں نو نومبر کو سامنے آنے والے فیصلے کے خلاف مزید پانچ عرضیاں داخل کردی گئی ہیں۔
خبر کا کوڈ: 441718 تاریخ اشاعت : 2019/12/07
ایودھیا ھندوستان کی تاریخی بابری مسجد کی شہادت کی 27 ویں برسی کے مدنظر اترپردیش پولیس ہائی الرٹ پر ہے اور ایودھیا کو فوجی چھاونی میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
خبر کا کوڈ: 441717 تاریخ اشاعت : 2019/12/07
جمیعت علمائے ہند کے رہنما مولانا اشہد راشدی کی جانب سے بابری مسجد ہندوؤں کو دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی کی درخواست سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے۔
خبر کا کوڈ: 441695 تاریخ اشاعت : 2019/12/02
اے بیت اللہ الحرام سے منسوب خانۂ خدا ’’ بابری مسجد ‘‘ (1528۔2019)تو اس لا مکان وحدہ لا شریک معبود سے منسوب مکان ہے جس نے اپنے بندوں کو کیا کیا نہ دیا۔ دولتِ حیات، دیکھنے سننے بولنے سونگھنے کھانے پینے چلنے پھرنے جیسی انمول دولتوں سے مالا مال کیا۔
خبر کا کوڈ: 441665 تاریخ اشاعت : 2019/11/26
بابری مسجد اور رام جنم بھومی تنازعہ میں سپریم کورٹ کے فیصلے کا تمام مسلمانوں نے تہہ دل سے خیرم مقدم کیا۔اس فیصلے کے بعد دونوں طرف سے کسی بھی ایسے ردعمل کا اظہار نہیں کیا گیا جس سے ملک میں نقض امن کا خطرہ پیدا ہوسکتا تھا
خبر کا کوڈ: 441646 تاریخ اشاعت : 2019/11/23
مسلم ہومن رائٹس تنظیم نے سپریم کورٹ میں فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ: 441633 تاریخ اشاعت : 2019/11/20
مقررین کا کہنا تھا کہ بھارت میں مسلمانوں کیخلاف ظالمانہ کارروائیوں سے مسلمانوں میں ایک نئے پاکستان کی تحریک انگڑائی لے رہی ہے، بھارت نے بابری مسجد مندر کو دینے کے بعد دیگر کئی مساجد کی طرف میلی نگاہ سے دیکھنا شروع کر دیا ہے۔
خبر کا کوڈ: 441618 تاریخ اشاعت : 2019/11/14
بالآخر با بری مسجد اور رام مندر قضیے کا عدالتی حل سامنے آہی گیا۔ اس فیصلے کا تمام سیاسی جماعتوں ،مذہبی رہنمائوں اور سماجی شخصیتوں نے احترام کرتے ہوئے کوئی قابل اعتراض ردعمل پیش نہیں کیا ۔سپریم کورٹ کے فیصلے کا احترام لازم تھا ۔
خبر کا کوڈ: 441616 تاریخ اشاعت : 2019/11/14
جہاں بابا گورونانک کے 550 ویں جنم دن کے موقع پر پاکستان نے سکھوں کے لیے مسرت اور خوشی کا سامان بہم پہنچایا وہیں بھارتی سپریم کورٹ نے بابری مسجد کیس میں تعصب اور تنگ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بھارت کے سیکولر آئین کی دھجیاں اڑا دی ۔
خبر کا کوڈ: 441614 تاریخ اشاعت : 2019/11/14
اسدالدین اویسی:
اسدالدین اویسی نے کہا کہ بابری مسجد کے لئے پانچ ایکڑ زمین کے حق میں نہیں ہیں،ہماری جدوجہد زمین کے ٹکڑے کیلئے نہیں بابری مسجد کے لئے تھی ۔
خبر کا کوڈ: 441610 تاریخ اشاعت : 2019/11/13
ہندوستان کی ایک اقلیتی فلاحی تنظیم کےسربراہ نے بابری مسجد کے سلسلے میں سپریم کورٹ کے فیصلے پر سخت تنقید کی ہے
خبر کا کوڈ: 441609 تاریخ اشاعت : 2019/11/13
جمعیت ہمدانی کشمیر:
جموں و کشمیر جمعیت ہمدانیہ نے ایک بیان میں کہا کہ مسلمانان عالم، بھارت کے حکمرانوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ اس قدیم مسجد کو رام مندر میں تبدیل کرنے سے گریز کریں۔
خبر کا کوڈ: 441604 تاریخ اشاعت : 2019/11/12
پولیس نے انڈین عدالت کے فیصلے پر اعتراض کرنے والے درجنوں مظاہرین کو گرفتار کرلیا۔
خبر کا کوڈ: 441602 تاریخ اشاعت : 2019/11/12
بھارتی سپریم کورٹ کے سابق چیف جسٹس مرکنڈے کاٹجو نے کہا ہے کہ بابری مسجد کیس کے فیصلے سے ثابت ہو گیا کہ بھارت میں جس کی لاٹھی اس کی بھینس والا معاملہ چل رہا ہے،بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے سے صاف ظاہر ہے کہ ظلم و جارحیت کی حمایت کی گئی ہے۔
خبر کا کوڈ: 441597 تاریخ اشاعت : 2019/11/12
ہندوستانی سپریم کورٹ نے بابری مسجد رام جنم بھومی کیس میں ہندوؤں کے حق میں فیصلہ سنادیا ہے۔
خبر کا کوڈ: 441576 تاریخ اشاعت : 2019/11/09
ہندوستان:
ہندوستان کی سپریم کورٹ کے فیصلے پروقف بورڈ کے وکیل نے عدم اطمینان کا اظہار جبکہ نرموہی اکھاڑہ نے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔
خبر کا کوڈ: 441575 تاریخ اشاعت : 2019/11/09