رسا نیوز ایجنسی کی یو این آئی سے رپورٹ کے مطابق، بابری مسجد کے تنازع کے سلسلے میں جمعہ کو کل پانچ نظر ثانی کی عرضیاں داخل کی گئی ہیں۔ یہ عرضیاں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ کی جانب سے محمد مصباح الدین، مولاناحسب اللہ، حاجی محبوب اور رضوان احمد نے دائر کی ہیں جبکہ نظر ثانی کی ایک عرضی پیس پارٹی نے بھی داخل کی ہے۔ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذرائع نے بتایا کہ اگر ان درخواستوں کو اوپن کورٹ میں سماعت کے لئے منظور کیا جاتا ہے تو مسلم فریق کی طرف سے سینئر ایڈووکیٹ راجیو دھون ہی جرح کریں گے۔
آج دائر پانچ عرضیوں کے ساتھ ہی ایودھیا کے رام جنم بھومی بابری مسجد زمین تنازعہ میں عدالت کے فیصلے کے خلاف اب تک کل چھ نظر ثانی کی عرضیاں دائر کی جا چکی ہیں۔ نو ستمبر کو بابری مسجد کیس کا فیصلہ آنے کے بعد گذشتہ دنوں سب سے پہلے جمعیت علمائے ہند نے فیصلے کے خلاف عرضی دائر کی تھی۔
سترہ نومبر کو ہی جمعیت علمائے ہند نے کہا تھا کہ عدالت کے فیصلے کا جائزہ لینے کے لئے وہ اپنے آئینی حقوق کا استعمال کرے گی۔ دریں اثنا، آل انڈیا ہندو مہاسبھا نے بھی ایودھیا معاملے میں پانچ رکنی آئینی بنچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندو مہا سبھا اپنی درخواست میں سنی وقف بورڈ کو پانچ ایکڑ زمین دیے جانے کی مخالفت کرے گی۔