10 March 2017 - 23:55
News ID: 426804
فونت
اعجاز ہاشمی:
جے یو پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ جو بھی گستاخ اور دہشتگرد ہوتا ہے اس کے تانے بانے امریکہ، بھارت، برطانیہ اور اسرائیل سے جا ملتے ہیں، جس کی وجہ سے مسلمانوں کے خدشات مضبوط ہوتے جا رہے ہیں کہ اسلام میں نت نئے فرقے اور فتنوں کے پیچھے یہی ممالک ہیں، جنہوں نے مختلف مکاتب فکر کے درمیان علمی، تاریخی، نظریاتی اور اجتہادی اختلافات کو گستاخانہ رنگ دے کر مسلح گروہ پیدا کئے۔
پیر اعجاز ہاشمی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی صدر پیر اعجاز ہاشمی نے سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد ہٹانے کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ کے حکم کو سراہتے ہوئے واضح کیا ہے کہ جو حکومت سرور کائنات (ص) کے بارے میں گستاخانہ مواد ہٹانے میں ناکام ہے، اسے اقتدار میں رہنے کا کوئی حق نہیں، کوئی مسلمان حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہٰ وسلم کی گستاخی برداشت نہیں کر سکتا، ایسے لوگوں کو گستاخان رسول کے انجام سے عبرت حاصل کرنی چاہیے۔

عمرہ کی سعادت کے بعد حجاز مقدس سے وطن واپسی پر لاہور میں کارکنوں سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو اسلام اور پاکستان کے دشمنوں کے بارے میں اپنا نظریہ درست کرنا ہوگا، جو بھی گستاخ اور دہشتگرد ہوتا ہے اس کے تانے بانے امریکہ، بھارت، برطانیہ اور اسرائیل سے جا ملتے ہیں، جس کی وجہ سے مسلمانوں کے خدشات مضبوط ہوتے جا رہے ہیں کہ اسلام میں نت نئے فرقے اور فتنوں کے پیچھے یہی ممالک ہیں، جنہوں نے مختلف مکاتب فکر کے درمیان علمی، تاریخی، نظریاتی اور اجتہادی اختلافات کو گستاخانہ رنگ دے کر مسلح گروہ پیدا کئے۔

ان کا کہنا تھاکہ اسلام کسی کی جان لینے کی اجازت نہیں دیتا، لیکن جو گستاخ رسول ہوگا اس کیلئے کوئی رعایت نہیں، اس لئے جسٹس شوکت صدیقی کے احکامات کی روشنی میں پی ٹی اے حکام گستاخانہ مواد ہٹا اور مجرموں کو بے نقاب کرکے معاملات کو خود ہی درست کرلیں ورنہ کوئی غازی علم دین شہید اور غازی ممتاز حسین قادری شہید اُٹھ کھڑا ہوا تو پھر ملکی حالات خراب ہوں گے۔

پیر اعجاز ہاشمی نے ردالفساد کی آڑ میں علماء کی گرفتاریوں اور چھاپوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ اہلسنت پُرامن ہیں، ریاستی اداروں کو دہشتگرد کالعدم تنظیموں پر ہاتھ ڈالنا چاہیے، جو گزشتہ 30 سال سے کفر وشرک کے نعرے لگاتے ہوئے حالات خراب کر رہے ہیں۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬