رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شام کے صدر بشار اسد نے چین کے فینیکس ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ سے ہمارا کوئی سروکار نہیں ہے اور اس نے صلاح و مشورے کے بغیر ہی شام میں داعش کے ٹھکانوں پر حملہ کیا ہے جبکہ اس کا یہ اقدام غیر قانونی ہے۔
شامی صدر نے کہا کہ دمشق، ان تمام غیر ملکی فوجیوں کو جارح سمجھتا ہے جو بغیراجازت شام کی سرحدوں میں داخل ہو رہے ہیں۔بشار اسد نے کہا کہ شام کے مستقبل کا دار و مدار شامی عوام پر ہے اور یہ کہ شامی عوام کی خواہش کے مطابق ہی ریفرنڈم کرایا جائے گا۔انھوں نے کہا کہ بحران شام کو بیک وقت دہشت گردوں کے خلاف جنگ اور مخالفین کے ساتھ مذاکرات کے دو متوازی اصولوں کے مطابق حل کئے جانے کی ضرورت ہے-
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف جنگ کو بھی جاری رکھنا چاہئے اور شام کے بحران کے حل کے لئے مذاکرات بھی انجام پانے چاہئیں-
شامی صدر نے جنیوا مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ جنیوا مذاکرات سے نتیجے کی امید نہیں ہے تاہم یہ بحران شام کے حل کے لئے آگے کی طرف ایک قدم ہے جبکہ ابھی طویل راستہ طے کیا جانا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰