رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان واہ آرڈیننس فیکٹری میں دہشتگردوں کے سہولت کار اور خودکش بمبار تیار کرنیوالے مولوی کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے۔ ذرائع کے مطابق واہ آرڈیننس فیکٹری کی جامع مسجد کے خطیب کے بارے میں پتہ چلا ہے کہ وہ خودکش بمبار تیار کرتا ہے اور دہشتگردوں کیلئے سہولت کاری کے فرائض بھی سرانجام دے رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق اسی مسجد کے خطیب نے وزیر داخلہ پنجاب کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر خودکش حملے کیلئے خودکش بمبار فراہم کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق یہ انکشاف پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعظم خان سواتی نے سینیٹ کے اجلاس میں کیا ہے۔
اعظم سواتی نے شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ حیرت ہے کہ دہشتگردوں کے سہولت کار دفاعی اداروں میں موجود ہیں اور ان کیخلاف کوئی کارروائی نہیں کی جاتی۔ سینیٹر اعظم سواتی نے دہشتگردی سے متعلق اہم دستاویزات بھی چیئرمین سینیٹ میاں رصا ربانی کو پیش کی ہیں۔
پیر کے روز سینیٹ اجلاس میں پی ٹی آئی کے سینٹ میں پارلیمانی لیڈراعظم سواتی نے کہا کہ واہ آرڈیننس فیکٹری میں مسجد کا امام دہشتگردی میں براہ راست شریک ہے۔ اس کے کالعدم جماعت الاحرار سے رابطے ہیں۔ اس نے کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر دھماکے کیلئے بھی ایک خودکش بمبار دہشتگردوں کو فراہم کیا تھا۔
اعظم سواتی نے کہا میں نے متعلقہ اداروں سے تمام دستاویزات لے لی ہیں، اس واقعہ نے میری روح کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ میں نے واہ آرڈیننس فیکٹری کے سربراہ جو کہ ایک جنرل ہیں، سے متعدد بار شکایت کی، لیکن اس کے باوجود انہوں نے ایکشن نہیں لیا۔ اس واقعہ میں کون کون لوگ ملوث ہیں، دہشتگرد واہ آرڈیننس فیکٹری میں بیٹھ کر لاکھوں روپے مراعات لے رہے ہیں، ان کیخلاف ایکشن کیوں نہیں ہو رہا ہے۔ پاکستان کی سالمیت کو خطرہ ہے۔
چیئرمین سینیٹ نے اعظم سواتی سے تمام دستاویزات لینے کے بعد وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان کو بدھ کو ایوان میں پیش ہوکر وضاحت دینے کی ہدایت کی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰