‫‫کیٹیگری‬ :
17 March 2017 - 23:43
News ID: 426936
فونت
بہرام قاسمی:
اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے سعودی حکام کے ایران مخالف بیانات پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا: سعودی حکومت نے خطے میں بدامنی، دہشت گردی اور بے ثباتی کو فروغ دیا ہے ۔
بہرام قاسمی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، اسلامی جمھوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی اپنی پریس کانفرنس میں سعودی عرب کے نائب ولی عہد کے ایران مخالف بیان پر سخت رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا : سعودی حکومت نے خطے میں بدامنی، دہشت گردی اور بے ثباتی کو فروغ دیا ہے ۔

انہوں نے محمد بن سلمان کے اس بیان کے جواب میں کہا : جھوٹ اور قیاس آرائیوں پر استوار سعودی ڈپلومیسی نے، خطے میں جنگ اور بدامنی کے شعلوں کو ہوا دی ہے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا : سعودی عرب نےخطے میں کشیدگی کو کم کرنے میں کوئی مدد نہیں کی ہے بلکہ ، شام میں دہشت گردوں کی حمایت اور یمن پر جنگ مسلط کرکے، خطے میں جنگ، بدامنی اور عدم استحکام کو فروغ دیا ہے۔

انہوں نے تاکید کی: یمن کے نہتے عوام پر جنگ مسلط کرنے اور شام اور بحرین نیز خطے کے دیگر ملکوں میں دہشت گردی اور وحشت پھیلانے والا اصل شخص اپنی ذہنی پستی کا ثبوت پیش کرتے ہوئے، خطے کے دیگر ملکوں پر دہشت گردی کی حمایت کا الزام لگا رہا ہے۔

بہرام قاسمی نے کہا : تاریخ سب پر ثابت کردے گی کہ خطے میں بیرونی طاقتوں کو  مداخلت کی دعوت اور پیٹرو ڈالروں کے ذریعے سلامتی کو یقینی بنانے کے وہم میں مبتلا لوگ سخت غلطی پر ہیں۔

انہوں نے کہا : خطے میں بیرونی طاقتوں کو مداخلت کی دعوت دینے سے نہ صرف خطے کے ملکوں میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا ہوگا بلکہ مداخلت کی دعوت دینے والے ممالک بھی اس کے منفی اثرات سے نہیں بچ سکیں گے۔

دوسری جانب ایران کی اعلی قومی سلامتی کونسل کے سکریٹری علی شمخانی نے کہا : آل سلمان نے سعودی عرب میں تکفیری دہشت گرد، تیار کرنے کا دنیا کا سب سے بڑا کارخانہ قائم کررکھا ہے۔

انھوں نے کہا : حکومت امریکا اور آل سعود نے دہشت گرد گروہوں کی حمایت و پشت پناہی کرکے دہشت گردی کو فروغ دیا ہے ۔

علی شمخانی نے یہ کہتے ہوئے کہ سعودی حکومت اپنے پیٹرو ڈالروں کے ذریعے نفرت اور تشدد پر مبنی وہابیت اور تکفیریت کی ترویج میں مصروف ہے کہا : تکفیری دہشت گردی کے فروغ میں سعودی کردار کے با‏عث عالمی رائے عامہ آل سعود سے متنفر ہے لیکن امریکا کی نئی حکومت نے نہ صرف یہ کہ آل سعود کے انتہا پسندانہ تکفیری نظریات کو فروغ دینے کی پالیسیوں کی کوئی مخالفت نہیں کی ہے بلکہ وہ اس خاندان کی حمایت کررہی ہے ۔

انھوں نے اسی کے ساتھ شام میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں اضافے کا ذکر کرتے ہوئے کہا : دمشق حکومت کی اجازت کے بغیر شام میں فوج بھیجنا جارحیت ہے جس کا مقصد دہشت گردوں کی حمایت کے علاوہ اور کچھ بھی نہیں ہے ۔

واضح رہے کہ سعودی عرب کے نائب ولی عہد اور وزیر جنگ محمد بن سلمان نے جمعے کے روز اپنے امریکی ہم منصب جیمز میٹس سے ملاقات میں دعوی کیا ہے کہ ایران کی وجہ سے پورا خطہ اور دنیا خطرات سے دو چار ہوگئی ہے۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۵۶۷

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬