رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، موصولہ رپورٹ کے مطابق، تفتان بارڈر پر کربلائے معلی، نجف اشرف اور زیارت حضرت امام رضا علیہ السلام سے واپس جانے والے زائرین نے گزشتہ چار دنوں سے احتجاجی دھرنا دیا ہوا ہے اور ان کا صرف ایک ہی مطالبہ ہے کہ انہیں تفتان بارڈر سے کوئٹہ تک محفوظ سفری سہولیات فراہم کی جائے اور انہیں تفتان بارڈر پر سکیورٹی کے نام پر کئی کئی ہفتے تک رکنے پر مجبور نہ کیا جائے۔
احتجاجی دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے علی جان نے کہا کہ یہ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو تحفظ فراہم کرے اور واپس جانے والے زائرین کو لے جانے میں دیر نہ کی جائے ۔ دھرنے کے شرکاء حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کر رہے تھے۔
واضح رہے کہ تکفیری دہشت گردوں کی جانب سے زائرین پر ہونے والے حملوں کے بعد جن میں اب تک ہزاروں زائرین شہید و زخمی ہوچکے ہیں کوئٹہ سے تفتان بارڈر تک زائرین کو قافلوں کی صورت میں پہنچایا جاتا ہے تاہم واپسی پر کئی کئی روز تک زائرین کو تفتان بارڈر میں رہنا پڑتا ہے۔/۹۸۹/ ف۹۴۰