رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمدنے کہا ہے کہ سابق سفارتکار حسین حقانی کے انکشافات نے ایک نیا پنڈورا بکس کھول دیا ہے۔
حکمرانوں کی جانب سے جب اپنا سیاسی مفاد ہو تو معاملہ سنگین قرار دے کر کمیشن بنانے کا مطالبہ کر دیا جاتا ہے۔
حسین حقانی کے انکشافات معمولی نوعیت کے نہیں بلکہ ان کے ساتھ پاکستان کی سلامتی اور دفاع میں موجود خامیاں جڑی ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان ازخود نوٹس لیتے ہوئے عدالتی کمیشن بنائیں تاکہ اصل حقائق قوم کے سامنے آسکیں۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیشن بنانا ملک میں ایک روایت بن چکی ہے۔ ماضی کے تلخ تجربات اس بات کا ثبوت ہیں کہ جب معاملے کو دبانا ہو تو کمیشن بنا کر نمٹا دیا جاتا ہے۔ حمودالرحمان کمیشن سے لے کر ایبٹ آباد کمیشن تک رپورٹس منظر عام پر نہیں لائی گئیں۔
حسین حقانی نے سابق صدر آصف علی زرداری اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر براہ راست الزامات لگائے ہیں جن سے وطن عزیز کی قومی سلامتی مجروح ہوئی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ پیپلزپارٹی اپنی پوزیشن واضح کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکمرانوں نے پاکستان کی عزت، وقار، سلامتی اور بقاء سب کچھ دائو پر لگا دیا ہے۔ سی آئی اے کے ایجنٹوں کو بغیر تصدیق ویزوں کا اجراء کسی المیہ سے کم نہیں۔ اس جرم میں ملوث افراد قومی مجرم ہیں ان کے خلاف آرٹیکل 6 کے تحت مقدمات قائم کیے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ ملک وقوم کے تحفظ کے لیے ضروری ہے کہ موجودہ حکومت قومی مفادات کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پالیسیاں مرتب کرے۔ پاکستان تاریخ کے نازک دور سے گزر رہا ہے۔ سہولت کار خواہ وہ دہشتگردوں کے ہوں یاغیر ملکی خفیہ ایجنسیوں کے قانون کی نگاہ میں برابر ہیں اور ان کے خلاف سخت کاروائی کرنا ہوگی۔ ثابت ہو چکا ہے کہ پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی کو سی آئی اے، موساد اور ''را''مل کر سپورٹ کر رہی ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ ان کی سازشوں کا اتحادویکجہتی سے مقابلہ کیا جائے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰