19 March 2017 - 15:05
News ID: 426983
فونت
حجت الاسلام نشان حیدر :
مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل نے کہا : تکفیری دہشتگرد عناصر کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کرتی جا رہی ہیں ۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مجلس وحدت مسلمین پاکستان سندھ کے ڈپٹی سیکریٹری جنرل حجت الاسلام نشان حیدر نے وحدت ہاو س کراچی میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر منظور وسان اور خیرپور انتظامیہ کی ایما پر ایس ایس پی خیرپور کی جانب سے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما اتحاد بین المسلمین کے داعی حجت الاسلام محمد نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی کے وڈیروں نے سندھ بھر میں ایم ڈبلیو ایم کے عہدیداران اور کارکنان کے خلاف انتقامی سیاسی کاروائیوں کا آغاز کر دیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کی : جس کی تازہ مثال پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر منظور وسان کی اور خیرپور انتظامیہ کی ایماءپر ایس ایس پی خیرپورنے اتحاد بین المسلمین کے داعی، مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے سیکریٹری امور تربیت اور مدرسہ امام علی کنب کے پرنسپل حجت الاسلام محمد نقی حیدری کو ان کی رہائشگاہ سے بلاجواز گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کیا جانا ہے۔ پریس کانفرنس کے موقع پر حجت الاسلام علی انور، حجت الاسلام مبشر حسن، حجت الاسلام اظہر نقوی، آصف صفوی و دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

رہنماو ں نے کہا کہ خیرپور انتظامیہ اور پیپلز پارٹی کے صوبائی وزیر صنعت و تجارت منظور وسان کی جانب سے ملک دشمن تکفیری دہشتگرد گروہوں اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی اور محب وطن اہل تشیع مسلمانوں اور ان کی قیادت کے خلاف سیاسی انتقامی کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔

انہوں نے کہا : گذشتہ ماہ خیرپور کے علاقے کنب میں ایم ڈبلیوایم کے زیر اہتمام عظمت سیدہ فاطمہ زہراؑ کانفرنس کا انعقاد ہونا تھا، جسے صوبائی وزیر منظور وسان کی ایما پر خیر پور انتظامیہ نے بزورطاقت روک دیا تھا، روکے گئے جلسے کو بنیاد بنا کرایم ڈبلیوایم کی سیاسی ومذہبی فعالیت سے خوفزدہ پیپلز پارٹی کے مقامی رہنمااور صوبائی وزیر منظور وسان کی ایماءپر حجت الاسلام نقی حیدری اور دیگر کارکنان پر بھوٹی اور بے بنیاد ایف آئی آرز درج کی گئیں، جن میں ان کی ضمانت قبل از گرفتاری بھی کروا لی گئی تھی ،لیکن پیپلز پارٹی اور اس کے صوبائی وزیر کی ایما پر سندھ پولیس نے حجت الاسلام نقی حیدری کو MPO۔16کے تحت بلاجواز گرفتار کر لیا۔

رہنماو ں نے کہا کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کی قیادت، وزراءاور اراکین اسمبلیوں کے کالعدم تنظیموں، تکفیری دہشتگرد عناصر سے تعلقات اور سہولت کاری اب ڈھکے چھپے نہیں ہیں، تکفیری دہشتگردوں کے ساتھ ملاقاتیں، انہیں پناہ دینا، ان کی سرپرستی کرنا، ان کے نام نہاد مدارس میں جانا، اب عوام کے سامنے آ چکا ہے، ہونا تو یہ چاہیئے تھا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت اور نمائندے نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ردالفساد کو سندھ بھر میں کامیاب بنانے کیلئے کالعدم تنظیموں، تکفیری دہشتگرد عناصر، دہشتگردی میں ملوث نام نہاد مدارس کے خلاف کارروائی کرتے، مجلس وحدت مسلمین و دیگر محب وطن امن پسند قوتوں کو اعتماد میں لیتے، تاکہ سانحہ سیہون سمیت حالیہ سالوں میں سندھ بھر میں ہونے والے درجنوں دہشتگردی کے جو سانحات رونما ہو چکے ہیں، ان کی روک تھام کرتے۔

کراچی سمیت سندھ میں دہشتگردی کا خاتمے کے حوالے سے پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کے محض بلند و بانگ دعوے، سیاسی مصلحتوں کا شکار ہونے، سندھ بھر میں کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگردوں کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت، سندھ حکومت کی ناکارہ پالیسیوں اور مجرمامہ غفلت کا نتیجہ ہے، یہی وجہ ہے کہ کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کے خلاف کارروائی کے بجائے مجلس وحدت مسلمین کی سندھ میں بڑھتی ہوئی مقبولیت اور سیاسی فلاحی فعالیت سے خوفزدہ پیپلز پارٹی  کےصوبائی وزیر منظور وسان، ایم این اے نواب وسان، خیرپور انتظامیہ و دیگر قیادت کی جانب سے انتقامی سیاسی کارروائیوں میں اضافہ ہو چکا ہے، جبکہ سندھ بھر کی عوام کو کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

 انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں پیپلز پارٹی کے رہنماو ں اور وزراءاور اراکین اسمبلی کی شیعہ دشمنی میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے، اسی سلسلے میں بانیان مجالس پر دباو ¿ ڈال کر مجالس عزا رکوانے کا سلسلہ بھی جاری ہے، پیپلز پارٹی کے شیعہ دشمن رویئے کے باعث ملک بھر میں ملت تشیع کے اندر شدید تشویش پائی جاتی ہے، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے نے اگر انتقامی کاروائیوں کا سدباب نہ کیا، تو معاملات سنگین صورت اختیار کریں گے اور ہم انتقامی کارروائیوں اور چند سیاسی فوائد کی خاطر تکفیری دہشتگردوں اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کرنے پر پیپلز پارٹی کے خلاف ملک گیر احتجاجی تحریک کا آغاز کریں گے ۔

انہوں نے کہا کہ حجت الاسلام نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری اور سیاسی انتقام کا نشانہ بنائے جانے کے خلاف سندھ کے مختلف اضلاع میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جبکہ ایم ڈبلیوایم کے کارکنان اور علاقہ عوام کی بڑی تعداد مدرسہ امام علی کنب میں جمع ہو نا شروع ہو چکے ہیں اور ایم ڈبلیوایم صوبہ سندھ کے سیکریٹری جنرل حجت الاسلام مقصودڈومکی اور دیگر قائدین بھی خیرپور پہنچ رہے ہیں جہاں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان متوقع ہے۔

رہنماو ں نے کہا کہ کالعدم تنظیموں اور تکفیری دہشتگرد عناصر کی کاروائیاں ملکی سلامتی و استحکام کے لیے خطرناک صورت اختیار کرتی جا رہی ہیں، ملک دشمن طاقتیں مذہبی ہم آہنگی و رواداری کا پرچار کرنے والی شخصیات کو نشانہ بنا ملک کو تفرقہ بازی کی آگ میں دھکیلنا چاہتی ہیں،ان تکفیری گروہوں کا خاتمہ ملکی سلامتی و امن کے لیے انتہائی ضروری ہے، لیکن سندھ میں پیپلز پارٹی کی قیادت اور نمائندے دہشتگرد عناصر کے کے خاتمے کے بجائے ان کے سہولت کار بنے ہوئے ہیں، جو پیپلز پارٹی پر سوالیہ نشان بن چکا ہے۔

دہشتگردی کے خلاف آواز بلند کرنے والے شیعہ سنی وحدت کی علامت سمجھے جانے ولے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما حجت الاسلام محمد نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری اور ایم ڈبلیو ایم کے رہنماوں اور کارکنان کے خلاف جھوٹے مقدمات اس بات کا واضح ثبوت ہے، جو کہ ناصرف سندھ بلکہ پورے ملک کے خلاف ایک سوچی سمجھی سازش ہے، پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت فی الفور ایم ڈبلیو ایم سندھ کے صوبائی رہنما حجت الاسلام نقی حیدری کی بلاجواز گرفتاری کا نوٹس لیکر صوبائی وزیر منظور وسان، خیرپور انتظامیہ، ایس ایس پی خیرپور کے خلاف کارروائی کریں اور حجت الاسلام نقی حیدری کی رہائی عمل میں لائیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬