‫‫کیٹیگری‬ :
20 March 2017 - 21:03
News ID: 426986
فونت
صدر مملکت روحانی نے اپنے پیغام نوروز میں؛
ایران کے صدر مملکت نے اپنے نوروز کے پیغام میں یہ بات زور دے کر کہا: نیا ہجری شمسی سال ایرانی قوم کے لئے ترقی و پیشرف اور جوانوں کے لئے مزید روزگار کی فراہمی کا سال ثابت ہوگا ۔
ڈاکٹر حسن روحانی


رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حجت الاسلام والمسلمین ڈاکٹر حسن روحانی نے ایرانی قوم سمیت علاقے میں جشن نوروز منانے والی تمام اقوام کو نئے ہجری شمسی سال کی مبارک باد پیش کرتے ہوئے کہا : نوروز کا پیغام، بغض و کینے کے خاتمے کا پیغام ہے۔

ڈاکٹر حسن روحانی نے یہ کہتے ہوئے کہ گذشتہ ہجری شمسی سال، معاشی استقامت، اقدام و عمل کی پالیسیوں اور ایٹمی معاہدے پر عمل درآمد کا سال تھا اور ان دونوں پر عمل نے ایرانی قوم کے لئے مثبت کردار ادا کیا ہے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران اپنی آئل ڈپلومیسی اور ایرانی ماہرین و محنت کشوں کی کوششوں سے تیل و گیس کی پیداوار میں اپنا پہلے والا مقام بحال کرنے میں کامیاب رہا ہے۔

انھوں نے ایران کی سائنسی و طبی ترقی و پیشرفت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران نے اپنے سائنسدانوں  کی سعی و کوشش اور عزم و ارادے سے  گذشتہ ہجری شمسی سال میں دنیا کے ترقی یافتہ ملکوں میں سائنسی ترقی و پیشرف کے لحاظ سے پہلا مقام حاصل کیا ہے۔

دوسری جانب صدر مملکت ڈاکٹر روحانی نے جشن نوروز منانے والے گیارہ ملکوں کے سربراہوں کے نام الگ الگ تہنیتی پیغامات ارسال کیا ۔

انہوں نے افغانستان، تاجیکستان، آذربائیجان، ترکمنستان، آرمینیا، قزاقستان، قرقیزستان، ازبکستان، ترکی، پاکستان اور ہندوستان کے سربراہان مملکت کے نام عید نوروز اور نئے ہجری شمسی سال کی آمد کی مناسبت سے اپنے پیغامات میں مبارکباد پیش کی اور قدیم ایشیائی خطے میں امن و اتحاد کو اس علاقے کی اقوام کی خواہش قرار دیا ۔

صدر مملکت نے یہ کہتے ہوئے کہ نوروز بہار اور نیچر کا انتہائی خوبصورت جشن ہے جو موسم سرما کے بعد بہار، امید اور سرسبز وشاداب ماحول کے ساتھ نمودار ہوتا ہے کہا: نوروز کے قدیم علاقے میں صلح اور اتحاد ہی اس خطے کی معتدل فطرت کی حامل اقوام کی خواہش رہی ہے ۔

انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ دنیا، آج ہر دور سے زیادہ امید اور حوصلے کی محتاج ہے تاکہ اس امید و حوصلے کے سائے میں محبت و عشق اور دوستی کا زیادہ سے زیادہ رواج ہو اور مختلف ممالک تصادم کے بجائے دوستی اور تعاون کے راستے پر گامزن رہیں کہا: قومیں، امید، صلح اور امن و استحکام سے تمسک اختیار کر کے آپسی اتحاد اور تعاون کے زیرسایہ انتہاپسندانہ سوچ اور کج فکری کے نتیجے میں وجود میں آنے والی دہشت گردی کا مقابلہ کرسکتی ہیں ۔

ڈاکٹر روحانی نے مزید گیارہ ممالک کے سربراہوں اور ان کی اقوام کے لئے خوشیوں اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۹۸

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬