رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکا کی نیشنل سیکورٹی کونسل میں عام تباہی پھیلانے والے اور ایٹمی ہتھیاروں کے امور سے متعلق شعبے کے سینیئر ڈائریکٹر کرسٹوفر فورڈ نے واشنگٹن میں ایک پروگرام میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے ایٹمی معاہدے پر پابند رہنے کی خبردی ۔
انہوں نے اس بات کی خبر دیتے ہوئے کہ جب تک نیا فیصلہ نہیں لیا جاتا واشنگٹن موجودہ ایٹمی معاہدے کی پابندی کرتا رہے گا کہا: اس دوران واشنگٹن بھی یہ اطمینان حاصل کرتا رہے گا کہ ایران بھی اپنے معاہدے پر درست عمل کررہا ہے ۔
اس امریکی عہدیدار نے مزید کہا: وائٹ ہاؤس نے ایٹمی معاہدے کا بغور مطالعہ اور دیگر ایٹمی سمجھوتوں سے مربوط مذاکرات سے متعلق امور کا جائزہ لینا شروع کردیا ہے ۔
واضح رہے کہ آئی اے ای نے بارہا اپنی رپورٹس میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ایران نے ایٹمی معاہدے پر پوری طرح عمل کیا ہے مگر امریکا نے مختلف بہانے سے ایران پر متعدد نئی پابندیاں عائد کر کے اس معاہدے کی خلاف ورزی کا ثبوت پیش کیا ہے۔
امریکا کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران اور پھر حکومت میں آنے کے بعد بھی بارہا اس بات کو زور دے کر کہا کہ وہ اس ایٹمی معاہدے کے مخالف ہیں نیز سابق صدر بارک اوباما کے اس معاہدے پر دستخط کرنے پر شدید تنقید کی ہے ۔
دوسری جانب یورپی یونین کے شعبہ خارجہ پالیسی کی سربراہ فیڈریکا موگرینی نے واشنگٹن میں اپنے حالیہ بیان میں کہا کہ یہ معاہدہ ایک عالمی معاہدہ ہے اور یورپ اس کی حفاظت کے لئے پرعزم ہے۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۲۹۷