22 March 2017 - 22:05
News ID: 427028
فونت
واشنگٹن میں سیاسی اور سماجی امور سے متعلق تحقیقاتی ادارے نے اپنی سروے رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: امریکا میں بیالیس فیصد مسلمان بچے نارواسلوک سے روبرو ہیں ۔
امریکن مسلمان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، واشنگٹن میں سیاسی اور سماجی امور سے متعلق تحقیقاتی ادارے نے اپنی سروے رپورٹ پیش کرتے ہوئے مسلمانوں کے خلاف بڑھتے ہوئے امتیازی سلوک کی خبر دی ۔

اس ادارے میں تحریر کیا: ٹرمپ کے برسر اقتدار آنے کے بعد بڑی تعداد میں مسلمانوں نے اپنے خلاف مذہبی بنیادوں پر ہونے والے تفریق آمیز اقدامات سے تنگ آکر امریکا چھوڑ دینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

اس رپورٹ کے میں آیا ہے : ہوائی اڈوں پر جسمانی تلاشی، اسکولوں اور کالجوں میں نامناسب رویّے اور دیگر اذیتناک اقدامات کی وجہ سے امریکا کے بیس فیصد مسلمانوں نے امریکا کو ترک کردینے کا فیصلہ کرلیا ہے ۔

تحقیقات میں کہا گیا ہے : امریکا میں مسلمان بچوں کی آدھی تعداد کو اسکولوں میں ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور ہوائی اڈوں کے داخلی دروازوں پر ہی مسلمانوں کی جسمانی تلاشی لی جاتی ہے جبکہ یہودیوں کے درمیان یہ امکان تیرہ فیصد اور عیسائیوں کے درمیان گیارہ فیصد ہے ۔

اس رپورٹ کے مزید لکھا: نئی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد اڑتیس فیصد مسلمانوں اور ستائیس فیصد یہودیوں کو اپنی سیکورٹی کے  بارے میں تشویش لاحق ہے ۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس امریکا میں مسلمانوں کے خلاف امتیازی رویئے بالخصوص مسلم خواتین کے ساتھ ناروا سلوک کی وجہ سے ہر پانچ مسلم خواتین میں سے ایک خاتون کو ماہرنفیسات کے پاس جانا پڑا تھا ۔

تازہ ترین تحقیقاتی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا کے ہر پانچ میں سے تین مسلمان امریکا کی موجودہ صورتحال سے ناخوش ہیں اور امریکا کے بیالیس فیصد مسلمان بچوں کو نارواسلوک کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۱۴

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬