رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سی بی آئی کی طرف سے پیش وکیل نیرج کشن کول نے عدالت کے روبرو دلیل دی ہے کہ بابری مسجد سے جڑا ہوا ایک معاملہ رائے بریلی کی عدالت میں بھی چل رہا ہے جس کی سماعت لکھنؤ کی خصوصی عدالت میں مشترکہ طور پر ہونی چاہئے۔
سی بی آئی نے بابری مسجد کی شہادت کے معاملے میں بی جے پی کے سینئیر لیڈر لال کرشن اڈوانی، مرلی منوہر جوشی، اومابھارتی اور کلیان سنگھ سمیت متعدد افراد کے خلاف مجرمانہ سازش رچنے کا معاملہ پھر سے شروع کرنے کی اپیل کی ہے۔
سپریم کورٹ کی بینچ نے تمام متعلقہ فریقوں کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ معاملہ پچیس سال سے جوں کا توں پڑا ہوا ہے اب یہ معاملہ دو سال میں پورا ہو جانا چـاہئے۔
اس سے پہلے گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ محض ٹیکنیکل گراؤنڈ پر ان لوگوں کو راحت نہیں دی جا سکتی اور ان کے خلاف سازش کا مقدمہ چلنا چاہئے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/