09 April 2017 - 22:44
News ID: 427405
فونت
امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر شام کے خلاف مزید حملے کئے جائیں گے۔
ٹرمپ نے شام پر حملہ کی دھمکی دی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے امریکی کانگریس کے نام ایک مراسلے میں شام کے خلاف میزائل حملے کی اطلاع دیتے ہوئے ایک بار پھر یہ بے بنیاد دعوی کیا ہے کہ حکومت شام نے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ ضرورت پڑنے پر شام کے خلاف مزید حملے کئے جائیں گے۔ دوسری جانب امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ رکن نے کہا ہے کہ شام پر میزائل حملہ کرنے کے لئے امریکی صدر کے دلائل ناکافی ہیں کہ جن سے کوئی مطمئن نہیں ہو سکتا۔

ٹرمپ نے کوئی ثبوت پیش کئے بغر اس بات کا دعو کیا ہے کہ دمشق نے صوبے حمص کے الشعیرات ایربیس کو کیمیائی حملے کے لئے استعمال کیا ہے۔

امریکی صدر نے شام کے خلاف میزائل حملے کا مقصد کیمیائی حملوں کے لئے شام کی مسلح افواج کو کمزور اور شام کی حکومت کو کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال اور اس کے پھیلاؤ سے روکنا قرار دیا۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دعوی بھی کیا کہ شام کے خلاف امریکی میزائل حملہ، علاقے میں استحکام کی بحالی میں مددگار ثابت ہو گا۔

یہ ایسی حالت میں ہے کہ امریکی سینیٹ میں ڈیموکریٹ رکن الیزابتھ وارن نے شام پر میزائل حملے کے لئے امریکی صدر ٹرمپ کے دلائل کو نادرست اور غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔

انھوں نے شام میں امریکہ کی فوجی مداخلت پر امریکی صدر ٹرمپ کو ہدف تنقید بناتے ہوئے شام پر امریکہ کے میزائل حملے کو ٹرمپ کے ناقابل پیش گوئی عمل کا ایک نمونہ قرار دیا۔

وارن نے کہا کہ شام کے بارے میں ٹرمپ کے بدلتے ہوئے رویے نے اس بات کو ثابت کر دیا کہ امریکی آئین میں کیوں صدر کو جنگ کے بارے میں تن تنہا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔

امریکہ کے ریپبلکن سینیٹر رینڈ پال نے بھی سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حکومت کو اس بات کو سمجھنا ہو گا کہ شام میں دہشت گرد گروہ داعش کا مقابلہ کئے جانے کو ترجیح حاصل ہے۔

انھوں نے داعش کو شام میں امریکہ کے لئے سب سے بڑا خطرہ قرار دیا اور کہا کہ واشنگٹن کو شام میں اپنے حقیقی دشمن کو سجھتے ہوئے آگے بڑھنا ہو گا۔ رینڈپال نے کہا کہ شام میں اس ملک کے حفاظتی اقدامات کے تحت جی رہے بیس لاکھ عیسائیوں پر داعش کے برسر اقتدار آنے پر خوف طاری ہے۔

 واضح رہے کہ امریکہ نے سیاسی مقاصد کے تحت اور کیمیائی حملے کا بہانہ بناتے ہوئے اچانک شام کے الشعیرات ایربیس پر انسٹھ ٹام ہاک میزائل برسا دیئے۔ اس حملے کے بعد امریکی کانگریس کے اراکین نے ٹرمپ کے اس اقدام پر تنقید کرتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام کے خلاف کوئی فوجی اقدام عمل میں لانے سے قبل امریکی کانگریس سے جواز حاصل کریں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬