11 April 2017 - 14:15
News ID: 427439
فونت
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی :
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : زہریلی گیس کا حملہ قابل مذمت اور بد، امریکی حملہ اس سے بھی زیادہ قابل مذمت وبد تر ہے۔ انکی حملوں کا مقصد اسرائیل کو مضبوط کرنا اور فلسطین کی جدوجہد کو کمزور کرنا اُمت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔
حجت الاسلام و المسلمین سید ساجد علی نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے شام پرامریکا کی جانب سے 59 ٹام ہاک کروز میزائل داغنے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ شام پر امریکی مزائیل حملے اسرائیل کے تحفظ کیلئے ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : امریکن فوج کے کروزمزائل حملے کا مقصد مزاحمت کو کمزوراور اسرائیل کو مضبوط کر نا ہے جو عالمی قوانین کی بد ترین خلاف ورزی ہے ۔ زہریلی گیس کا حملہ قابل مذمت اور بد، امریکی حملہ اس سے بھی زیادہ قابل مذمت وبد تر ہے۔ انکی حملوں کا مقصد اسرائیل کو مضبوط کرنا اور فلسطین کی جدوجہد کو کمزور کرنا اُمت مسلمہ کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔

حجت الاسلام ساجد نقوی کا مزید کہنا ہے کہ ایک وسیع تر منصوبہ بندی کے تحت کیمیائی حملہ ہو ا جو قابل مذمت ہے جس کے نتیجہ میں نہتے بے گناہ معصوم شہری خواتین اور بچے نشانہ بنے اور ان پر قیامت توڑی گئی اور پھر اس کو جواز بنا کر امریکن فوج نے شام پرکروز مزائل داغے جس سے فوجی اڈا تباہ اور متعدد افراد جاں بحق ہوئے جوننگی جارحیت ہے ۔امریکہ کی جانب سے کی جانے والی یہ جارحیت پہلی مرتبہ نہیں بلکہ امریکہ اس قسم کا کھیل پہلے بھی فلسطین سمیت دیگر اسلامی ممالک میں کھیل چکا ہے ۔

حجت الاسلام ساجد نقوی کا کہنا تھا کہ امریکہ کی جانب سے شام پر کروز مزائیل حملہ کے بعدپیدا ہو نے والی صورتحال کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے حکومت کو چاہیے کہ پارلیمنٹ کا اجلاس بلا کرمستقبل کی حکمت عملی وضع کرتے ہوئے عالم اسلام کے رہنماؤں کو متحدکریں اوراسلامی ممالک کو بدامنی اور خانی جنگی کی جانب دھکیلنے کی تمام سازشوں کو ناکام بنانے میں کر دار ادا کریں ۔

انہوں نے تاکید کی : اسلامی ممالک کو اس وقت متحد ہونے کی ضرورت ہے انہیں چاہیے کہ امریکی جارحیت کے خلاف او آئی سی کا ہنگامی اجلا س بلا کر جرات و دانشمندانہ حکمت عملی تیار کریں اور اقوام متحدہ میں بھر پور آواز اُٹھائیں اور خطہ میں بد امنی کو روکنے کیلئے بھر پور مصالحانہ کر دار ادا کریں ۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬