رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب الله لبنان کی ایگزیکٹو کونسل کے رکن حجت الاسلام شیخ نبیل قاووق نے ولادت امیر المومنین حضرت علی ابن ابی طالب علیھما السلام کی مناسبت سے مسجد رأس الحسین(ع) بعلبک میں منعقد ہونے والی محفل سے خطاب کرتے ہوئے کہا : شام میں رونما ہونے والی سیاسی اور فوجی تبدیلیاں لبنانیوں کے لئے خاص اہمیت کی حامل ہیں ، کیوں کہ لبنان کی امنیت ، شام کی امنیت سے جڑی ہوئی ہے ، اس حوالے سے شام پر امریکی حملہ در حقیقت لبنان کی سرزمین پر حملہ ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: شام کی حالیہ کامیابی امریکا کے احمق صدر جمھوریہ ڈونلڈ ٹرمپ کی سامراجی سیاست کا منھ توڑ جواب ہے ، سعودیہ عربیہ بخوبی آگاہ رہے کہ امریکا کے حملے سے اس کی مالی اور معنوی حمایت ، لبنان کی امنیت کے لئے خطرہ محسوب کی جاتی ہے ۔
لبنان کے اس شیعہ عالم دین نے واضح طور سے کہا: شام پر داغی جانے والے امریکن میزائل کا مقصد اس ملک کی سیاست قدرت میں تبدیلی لانا ہے ، مگر یہ بات کسی پر پوشیدہ نہ رہی کہ امریکن میزائل کا شام کے حالات پر کوئی اثر نہ ہوا ۔
حجت الاسلام قاووق نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ شام کے اتحادی ، شام کی حمایت میں پا برجا اور ثابت قدم ہیں کہا: تکفیریوں کے شر سے کوئی بھی امان میں نہیں رہے گا، حتی غاصب صھیونیت بھی ان کی شرارتوں کا مزہ چکھ کر رہے گی ، تکفیریوں سے ہماری جنگ باقی رہے گی کیوں کہ داعش و جبهۃ النصره جیسے تکفیریوں نے سرزمین لبنان کے علاقے جرود عرسال اور رأس بعلبک پر اپنا قبضہ جما رکھا ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: کیا داعش و جبهۃ النصره کی جنایتوں اور غاصبانہ اقدامات سے چشم پوشی کی جائے ؟ کیا ہم موصل اور رقہ سے داعشیوں کے پہونچنے کا انتظار کریں ؟ تمام وطن دوست لبنانیوں ، فوج اور استقامت کی ذمہ داری ہے کہ مکمل بیداری کے ساتھ داعش و جبهۃ النصره کا مقابلہ کریں اور ملک میں انہیں دراندازی سے روکیں ۔
حزب الله لبنان کی ایگزیکٹو کونسل رکن نے اپنے بیان کے دوسرے حصے میں الیکشن کے حوالے نئے قوانین پاس نہ کئے جانے کی جانب اشارہ کیا اور یاد دہانی کی : نئے الیکشن قوانین تصویب نہ ہونے سے حکومت سے لبنانی قوم کا اعتماد اٹھ گیا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۵۰