رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان بہرام قاسمی نے اٹلی میں منعقدہ جی سیوگ گروپ کے رکن ممالک کے حالیہ اجلاس میں جاری اختتامی اعلامیہ پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا : جوہری معاہدے کے مکمل نفاذ کے حوالے سے اسلامی جمہوریہ ایران اپنے وعدوں پر قائم ہے اور ہم توقع رکھتے ہیں کہ مغربی فریق بھی اپنے وعدوں پر عمل درآمد کو یقنی بنائے۔
انہوں نے کہا : ایران نہایت خوش اسلوبی اور خیرسگالی رویے کی بنیاد پر جوہری معاہدے کے من و عن نفاذ کا خواہان ہے اور جیسا کہ جی سیون گروپ کے اختتامہ اعلامیہ میں بھی بیان کیا جا چکا ہے کہ اس چند فریقی معاہدے کے مکمل نفاذ کے لئے تمام فریقین کو اپنے وعدوں پر بدستور قائم رہنے کی اشد ضرورت ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے بیان کیا : ایران کے بیلسٹک میزائل پروگرام کی ماہیت اور میزائیل کی ڈیزائننگ کچھ اس طرح کی گئی ہیں کہ جن سے سلامتی کونسل کی قرار داد بائیس اکتیس کی خلاف ورزی نہیں ہوتی ۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : تمام فریقین ایک تعمیری ماحول میں اس معاہدے کے مکمل نفاذ کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔
بہرام قاسمی نے وضاحت کی : مختلف عالمی رپورٹس بالخصوص بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی اس بات کی گواہ ہیں کہ اسلامی جمہوریہ ایران جوہری معاملے میں اپنے وعدوں پر قائم ہے لہذا ایران کے قانونی اور اخلاقی مطالبہ بھی یہ ہے کہ دوسرے فریق عملی اقدامات کا مظاہرہ کرتے ہوئے تعمیری سیاسی اقدامات اٹھانے بالخصوص پابندیوں کے خاتمے پر مثبت کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا جیسا کہ پہلے بھی اعلان کرچکے ہیں سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2231 کے تناظر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے دفاعی اور میزائل پروگرام کا جوہری معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گروپ سیون کے اختتامی بیان میں، رائے عامہ کو منحرف کرنے کی غرض سے، ایران کے میزائل پروگرام پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ سات صنعتی ممالک جرمنی،فرانس، اٹلی، جاپان، کینیڈا، برطانیہ اور امریکہ گروپ سیون کے رکن ممالک ہیں۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۴۱۱/