رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مسلم علماء کونسل لبنان کے صدر شیخ صهیب حبلی نے اس ھفتہ نماز جمعہ کے خطبے میں جو سیکڑوں نماز گزاروں کی شرکت میں شھر صیدا کی مسجد حضرت ابراهیم(ع) میں منعقد ہوئی کہا:
انہوں نے اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ حالیہ جنگ اور ٹکراو نے ظاھری اسلام کا ڈھونگ رچانے والے چہروں سے نقاب اتر دی ہے کہا: بلال بدر گروہ کی شدت پسندانہ افکار ساری دنیا کے سامنے کھل کر آگئی ، یہ خود کو متعدل ہونے کے دعویدار ہیں مگر سچ یہ ہے کہ ان میں اور شدت پسندوں میں کوئی فرق نہیں ہے ۔
سرزمین لبنان کے سنی عالم دین نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ خود متعدل ظاھر کرنے والا یہ گروہ دھشت گردوں کا حامی ہے کہا: عین الحلوه کیمپ کی حفاظت سبھی کی ذمہ داری ہے تاکہ دھشت گرد دشمن ان پر قابض نہ ہوسکے ، امید ہے مزید اس کیمپ میں مسلحانہ ٹکراو نہ ہوگا تاکہ ہم مزید شھریوں کے مارے جانے کے شاھد نہ ہوں ۔
انہوں ںے اسپیکر اور صدر جمھوریہ کی جانب سے پارلیمنٹ کی کاروائیوں کو بند کئے جانے پر ان کی قدر دانی اور کہا: یہ اقدام مذھبی اور قبائلی خطرات سے دوری کا سبب بنے گا کیوں کہ قبائلی گفتگو لبنان میں بار دیگر داخلی جنگ کے آغاز کا سبب ہوسکتا ہے کہ یقینا کسی کو بھی یہ پسند نہیں ہے ۔
مسلم علماء کونسل لبنان کے صدر نے شھر طنطا و اسکندریہ کے چرچ میں ہونے والے بم بلاسٹ کی شدید مذمت کی اور کہا: ان بم بلاسٹ کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے ، بلکہ بم بلاسٹ ، قتل و غارت گری اور تکفیریت کا فتوا دینے والے تمام مفتیوں کا محاکمہ کیا جائے ۔
انہوں نے مزید کہا: افسوس درباری ملاوں کی جانب سے دے گئے فتووں میں بے گناہوں کے خون بہانے کو جائز قرار دیا گیا ہے ، ضروری ہے کہ ہم اس طرح کے فتووں کے مقابل قیام کریں کیوں کہ یہ اقدامات اسلام کی بدنامی کا سبب ہیں ، اور مغربی دنیا انہیں فتووں کو اسلام فوبیا کے لئے استعمال کر رہا ہے ۔/۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۴۰۱