رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی ترجمان نسیم کربلائی نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز مردان یونیورسٹی میں انسانیت سوز ظلم پر ہر طالبعلم اشکبار ہے۔ نسیم کربلائی کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جامعات میں آئے روز انتہاپسندی کے بڑھتے ہوئے واقعات قابل تشویش ہیں۔
انہوں نے پاکستان میں شدت پسندی کے جڑ پکڑنے کی وجہ اہلِ علم اور دانشوروں کی طرف سے بوجوہ اس کو فکری اور نظریاتی سطح پر بطور ایک علمی اور فکری چیلنج کے قبول نہ کرنا قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتہاپسندی اور دہشتگردی خواہ کسی بھی طرح کی ہو وہ ملک اور معاشرے کیلئے تباہ کن ہوتی ہے، جامعات میں بڑھتی ہوئی شدت پسندانہ سوچ پاکستان کیلئے زہر قاتل ہے۔
نسیم کربلائی نے لاقانونیت کے اس عمل کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کسی ایسے حل کی طرف بڑھنا ہوگا جس سے پاکستان میں شدت پسندی کے بڑھتے ہوئے طوفان پر قابو پایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ اسلام، امن و سلامتی کا درس دیتا ہے اسلام کے نام پر ایسے افسوناک واقعات اسلام کے حقیقی و روشن خیال چہرہ کو مسخ کرنے کے مترادف ہیں۔
نسیم کربلائی نے کہا کہ قانون کسی قیمت پر انفرادی انصاف کی اجازت نہیں دیتا، مردان یونیورسٹی میں صریحاً ظلم ہوا ہے جس کی ویڈیوز بھی موجود ہیں تمام قاتلوں کو گرفتار کیا جائے۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰