رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران اور آذربائیجان کے وزرائے دفاع نے ایک ملاقات کے دوران دونوں ممالک کے در میان دفاعی تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
اس ملاقات میں بریگیڈیئر جنرل 'حسین دہقان' نے اپنے آذری ہم منصب وزیر دفاع لیفٹیننٹ جنرل 'ذاکر حسن اوف' کے ساتھ باہمی دلچسپی کے امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
ایران اورآذربائیجان کے درمیان دیرینہ تعلقات اور مذہبی،قومی،ثقافتی اور تاریخی مشترکات کا حوالہ دیتے ہوئے ایرانی وزیر دفاع نے کہا کہ دونوں ممالک کے اعلی حکام کی ملاقاتیں باہمی تعلقات کے فروغ کی علامت ہے۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان دفاعی اور فوجی شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ناگزیر ہے اور اس حوالے سے بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
انہوں نے علاقائی صورتحال کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ آج یمن، عراق، شام اور مقبوضہ فلسطین سمیت دنیا کے مختلف ممالک دہشت گردی اور انتہا پسند کے شکار ہیں جن کہ وجوہات ناجائز صھیونی ریاست، امریکہ اور سعودی عرب کے جارحانہ اقدامات ہیں۔
بریگیڈیئر جنرل حسین دہقان نے دہشتگردی کی لعنت کے خاتمے کے لیے تمام ممالک کے درمیان اجتماعی تعاون پر زور دیا۔
انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ کاراباخ تنازعے کے حل کے لئے جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا پرامن راستہ اختیار کریں تاہم اس حوالے سے بیرونی مداخلت کو روکنے کی ضرورت ہے۔
آذری وزیر دفاع نے دورہ ایران پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دفاعی اور فوجی تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے اور اس حوالے سے مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے خطے میں قیام امن اور استحکام کا ذکر کرتے ہوئے ایران اور آذربائیجان کے سرحدی علاقوں میں سیکورٹی کی صورتحال مضبوط رکھنے پر زور دیا۔/۹۸۹/ف۹۴۰/