رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ نواز شریف کو کلین چیٹ نہیں بلکہ 2 ماہ کی مہلت ملی ہے نواز شریف تحقیقات مکمل ہونے تک وزیر اعظم کے عہدے سے الگ ہو جائیں تاکہ تحقیقاتی کمیٹی پر اثر انداز نہ ہو سکیں ۔
انہوں نے کہا : پانامہ کیس کے فیصلے میں نواز شریف اگر نااہل نہیں ہوئے تو بری بھی نہیں ہوئے، فیصلے نہ حکمرانوں کی اخلاقی ساکھ ختم کر دی ہے، جو ججوں نے نواز شریف کو نااہل قرار دے کر قوم کے دل جیت لیے ہیں، جسٹس آصف سعید کھوسہ اور جسٹس گلزار قوم کے ہیرو ہیں ۔
انہوں نے کہا : قوم نواز شریف کی فوری نا اہلی چاہتی ہے اس لیے عوام کی اکثریت کو فیصلے سے مایوسی ہوئی ہے قوم کو ایک بار پھر ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا گیا ہے لیکن جے آئی ٹی میں نواز شریف کا بچنا مشکل ہے عدلیہ نے شریف خاندان کیخلاف فیصلہ نہ سنانے کی دیرینہ روایت برقرار رکھی ہے ۔
انہوں نے کہا : نواز شریف کی جگہ پیپلز پارٹی کا وزیراعظم ہوتا تو نااہل ہو چکا ہوتا کسی طاقتور کو سزا ملی تو ملک سے کرپشن کا خاتمہ ہوگا فیصلے میں 20 سال تک یاد رکھنے والی کوئی بات نہیں۔ وزیراعظم 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے کیونکہ ان کا جھوٹا اور منی لانڈرنگ کا مجرم ہونا ثابت ہونا ہو چکا ہے، عدلیہ شریف خاندان کی منی ٹرائل مسترد کرتی ہے پوری قوم جسٹس آصف سعید کھوسہ کو سلام پیش کرتی ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/