23 April 2017 - 15:45
News ID: 427678
فونت
حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی:
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے کہا : اسلام کی بقاء اور اسلامی اقدار کے تحفظ کیلئے جیل کی تاریک کوٹھڑیوں میں جانا ہمارے ائمہ اہلبیتؑ کا شیوہ اور طریق رہا ہے۔
حجت الاسلام والمسلمین سید ساجد علی نقوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قائد ملت جعفریہ پاکستان اور اسلامی تحریک کے سربراہ حجت الاسلام سید ساجد علی نقوی نے ساتویں تاجدار امامت امام موسی کاظم علیہ السلام کے یوم شہادت کی مناسبت سے اپنے پیغام میں زور دیا ہے کہ امت مسلمہ حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی سیرت عالیہ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے اسلام کے تحفظ، اسلامی اقدار کے احیاء اور دشمنان اسلام کی سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے جدوجہد کرے اور اپنے داخلی اتحاد کو مضبوط سے مضبوط تر بنائے۔

انہوں نے وضاحت کی : اگر اس راستے میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنا پڑیں اور موت کو گلے لگانا پڑے تو اس کیلئے آمادہ رہیں کیونکہ مشکلات اور شہادت ہی قوموں کے عروج کا سبب ہوتی ہے۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا کہ اسلام کی بقاء اور اسلامی اقدار کے تحفظ کیلئے جیل کی تاریک کوٹھڑیوں میں جانا ہمارے ائمہ اہلبیت ؑ کا شیوہ اور طریق رہا ہے اور حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کو یہ امتیاز حاصل ہے کہ وہ سب سے زیادہ عرصہ جیل کی تاریک کوٹھڑیوں میں قید رہے لیکن اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا اور حکمرانوں کو اسلام کا چہرہ مسخ کرنے پر تنقید کا نشانہ بناتے رہے۔ طویل عرصہ قید کا انجام بھی آپ کی شہادت پر ہوا لیکن آپ نے ظالم اور فاسق حکمرانوں کے سامنے جھکنا قبول نہ کیا۔

حجت الاسلام ساجد نقوی نے کہا کہ آج بھی اسلام اور مسلمان دشمن قوتیں پوری قوت کیساتھ اسلامی دنیا کیخلاف متحد ہوکر دین اسلام کے حقائق کو بگاڑنے اور مسلمانوں کو کمزور کرنے کی سازشیں کر رہی ہیں جس کا واضح ثبوت بعض اسلامی خطوں پر ناجائز تسلط ہے جس کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنا دنیا بھر کے مسلمانوں اور انصاف پسند طبقوں کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ امام موسی کاظم علیہ السلام نے اپنے جد امجد پیغمبر گرامی کے عمل و کردار کو اپناتے ہوئے جب یہ محسوس کیا کہ اس وقت کی منحرف قوتیں دین اسلام کے عقائد و نظریات کو مسخ کرنے کی مذموم کوششوں میں مصروف ہیں تو آپ نے ان قوتوں کیخلاف صدائے احتجاج بلند کرنے میں ذرا بھی تامل سے کام نہ لیا چنانچہ انہیں اس عمل کی پاداش میں کئی سال قید و بند کی صعوبتوں سے دوچار کیا گیا اور بالاخر امام برحق کی شہادت بھی انہی تکالیف کو برداشت کرتے ہوئے ہوئی۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬