رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کی عوامی تحریک انصاراللہ کے ترجمان محمد عبدالسلام نے المسیرہ ٹی وی سے گفتگو میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ امریکہ اور سعودی عرب مغربی یمن میں الحدیدہ بندرگاہ کو جارحیت کا نشانہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، کہا ہے کہ جارح ممالک یمن کا قانونی نظام ختم کرنا چاہتے ہیں۔
انھوں نے متحدہ عرب امارات کی حمایت سے امریکہ کی جانب سے جزیرہ سقطرہ ا اور میون میں فوجی اڈے بنائے جانے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ انصاراللہ مذاکرات کے لئے آمادگی کے اعلان کے ساتھ ساتھ اپنے مواقف سے ہرگز پیچھے نہیں ہٹے گی۔
انھوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق مغربی ملکوں کے دعوے کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مہم کا ان کا مقصد، صرف علاقے اور مسلمانوں کو نشانہ بنانا ہے۔
یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے بھی الحدیدہ بندرگاہ پر سعودی جارحیت کو امریکی سازش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سازش کا مقصد یمنی عوام کی معاشی حالت کو بدتر بنانا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب، ہتھیاروں کی اسمگلنگ کا دعوی کر کے الحدیدہ بندرگاہ کو تباہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے جبکہ الحدیدہ، یمن کی اہم ترین بندرگاہ ہے اور یمنی عوام کو اسّی فیصد دوائیں اور غذائی اشیا اسی بندرگاہ کے راستے پہنچائی جا رہی ہیں۔/۹۸۹/ف۹۴۰/