05 May 2017 - 19:26
News ID: 427925
فونت
شام میں قیام امن کی ضرورت پر اقوام متحدہ نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ آستانہ اجلاس تشدد کے خاتمے کے لئے اہمیت کا حامل ہے۔
آستانہ  مذاکرات

رسا ںیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، اقوام متحدہ کے ایلچی برائے امور شام اسٹیفن دی مستورا نے گزشتہ روز قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شام امن مذاکرات کے اختتام پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آستانہ میں منعقدہ ایران، روس اور ترکی کی مشترکہ کوششوں سے شام امن مذاکرات کے چوتھے دور پراطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان مذاکرات سے شام میں تشدد کے خاتمے کے لئے پُرامید ہیں ۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ دو روزہ مذاکرات میں شریک تمام فریقیوں نے شام میں جنگ بندی کا سلسلہ جاری رکھنے اور جھڑپوں کے خاتمے کے لئے مثبت قدم اٹھایا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ شام میں کشیدگی کو کم کرنے کے علاوہ ملک کے چارعلاقوں میں سیف زون کے قیام پر معاہدہ ہونا، ان مذاکرات کی اہم کامیابی کا نتیجہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیف زون کے قیام کے معاہدے کے نفاذ کے بعد شام کے دونوں فریقیوں کی جانب سے قیدیوں کی رہائی پر کام کریں گے ۔

دوسری جانب موصولہ رپورٹ بیان گر ہے کہ قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شام کے بارے میں ہونے والے مذاکرات میں ایران کے نمائندہ وفد کے سربراہ حسین جابری انصاری ، روس کے نمائندہ وفد کے سربراہ الگزینڈر لاورنتیف اور ترکی کے نمائندہ وفد کے سربراہ سدات اونال نے شام میں چار پر امن علاقوں کے قیام کے سمجھوتے پر دستخط کئے۔

سمجھوتے پر دستخط سے قبل ، شامی حکومت کے مسلح مخالف گروہوں کے دو نمائندے دستخط سے پہلے ہی اجلاس سے باہر نکل گئے تھے۔

منظرعام پر آنے والی رپورٹوں کے مطابق روس نے، صوبہ ادلب ، شہر حمص، غوطہ شرقی اور جنوبی شام میں کشیدگی کم کرنے اور اسے پرامن علاقہ بنانے کی تجویز دی تھی۔

روسی تجویز کے متن میں آیا ہے، شامی فوج اور مسلح مخالفین کے درمیان براہ راست مسلح جھڑپوں کو روکنے کے لئے پرامن سرحدی پٹی قائم کی جائے تاکہ کشیدگی کم ہوسکے۔

روس نے تجویز دی ہے کہ ان سرحدی لائنوں پر چیک پوسٹیں قائم کی جائیں اور عام شہریوں کے لئے اسلحے کے بغیر رفت و آمد ، انسان دوستانہ امداد بھیجنے اور تجارتی سرگرمیوں کی آزادی ہو نا چاہئے۔

دوسری جانب شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے اسٹیفن ڈی مستورا نے قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں بحران شام کے حل کے لئے ہونے والے چوتھے بین الاقوامی اجلاس کے اختتام پر کہا کہ اس اجلاس کے شرکاء نے شام میں جھڑپوں کو پھیلنے سے روکنے کے لئے مثبت اور پرامید اقدامات کئے ہیں۔

شام کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے نے کہا کہ جمعرات کو ہونے والے مذاکرات کے نتیجے میں جھڑپوں کو پھیلنے سے روکنے اور اس میں شدت پیدا ہونے سے روکنے پر اتفاق رائے کے ساتھ ہی اس ملک میں چار جدید علاقوں میں جنگ بندی طے پائی ہے۔

اسٹیفن ڈی مستورانے اس نکتے پر خاص طور سے تاکید کی کہ جمعرات کو ایران، روس اور ترکی کی مسلسل کوششوں کے نتیجے میں جو سمجھوتہ طے پایا ہے وہ اقوام متحدہ کی نظر میں اہم اور قابل توجہ ہے۔

شام کے بارے میں آستانہ میں ہونے والا چوتھا بین الاقوامی اجلاس، شام میں کشیدگی کم کرنے کے سمجھوتے پر نمائندہ وفود کی دستخط کے ساتھ اختتام پذیر ہوگیا۔ آستانہ امن مذاکرات کا سلسلہ ایران کی جدت عمل اور روس و ترکی کے تعاون سے منعقد ہوا ہے اور اس کا مقصد شام میں امن بحال کرنا ہے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

 

 

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬