رسا نیوز ایجنسی کی رھبر معظم انقلاب اسلامی کی خبر رساں سائٹ سے رپورٹ کے مطابق، رھبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے امام حسین علیہ السلام ملٹری یونیورسٹی میں پاسنگ آوٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا: صدارتی امیدوار قومی و ملکی عزت و سلامتی اور استقلال کے وعدوں پر توجہ دیں ۔
آپ نے کہا: ایران میں اسلامی نظام کی بنیادوں کو ختم کرنا اور ہماری معیشت اور سلامتی کو نقصان پہنچانا دشمن کے طویل مدت اور قلیل مدت اہداف میں شامل ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا : ایران میں اسلامی حکومت کو ختم کرنے میں ناکامی کے بعد دشمن اپنے لب و لہجے میں نرمی پیدا کرکے ایران کے اصولی موقف میں تبدیلی لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے تاکید کی : ایران اسلام ، انقلاب اور امام خمینی رحمت اللہ علیہ کے بتائے ہوئے راستے سے دور ہوجائے ۔
آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے معاشی اور اقتصادی مسائل کو دشمن کے وسط مدتی اہداف کا حصہ قرار دیا جس کا مقصد بے روزگاری کو ایک وبا کی شکل میں پھیلانا ہے تاکہ عوام اپنی معاشی مشکلات کی وجہ سے اسلامی جمہوری نظام سے مایوس ہوجائیں۔رہبر انقلاب اسلامی نے فرمایا : ایران کی سلامتی کو نقصان پہنچانا اور ملک میں آشوب اور فتنہ بپا کرنا دشمن کے قلیل المدت اہداف میں شامل ہے۔
آپ نے واضح کیا : آج کی پر تشدد دنیا میں ایران امن کا ایک جزیرہ ہے لہذا دشمن اسلامی جمہوریہ ایران کے اس امتیاز کو ملت ایران سے چھیننا چاہتا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے یہ کہتے ہوئے کہ اسلامی نظام کی دفاعی طاقت کا مقصد عالمی منھ زوروں کی جانب سے ایران کے خلاف جارحیت کی سوچ کو ختم کرنا ہے تاکید کی: دشمنوں کو یہ جان لینا چاہئے کہ اگر انہوں نے ایران کو جارحیت کا نشانہ بنانے کی سوچی تو انھیں سخت اور منھ توڑ ردعمل کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ ممکن ہے کہ وہ جارحیت کا آغاز تو کریں لیکن اس جنگ کو ختم کرنا پھر ان کے ہاتھ میں نہيں ہوگا ۔
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے عوام پر زور دیا کہ وہ آئندہ ہونے والے صدارتی انتخابات میں بھرپور طریقے سے شرکت کریں کیونکہ انتخابات میں نظم و ضبط اور اخلاقیات کو مد نظر رکھ کر شرکت کرنا اسلامی جمہوریہ کی عزت کا سرمایہ ہے۔
آپ نے پرآشوب خطے میں اسلامی جمہوریہ ایران میں امن و سلامتی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایران میں امن و سلامتی ایرانی عوام اور ایرانی مسلح افواج کے لئے باعث عزت ، فخر اور مایہ ناز ہے ایران کےدشمنوں نے اسلامی نظام کامقابلہ کرنے کے لئے ، مختصر مدت، درمیانہ مدت اور طویل مدت منصوبے بنا رکھے ہیں جنھیں ایرانی عوام آج تک ناکام بناتی چلی آرہی ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے ایران کی دفاعی طاقت اور قدرت میں اضافہ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: ملک کی دفاعی طاقت میں اضافہ بہت ضروری ہے اگر ایران کمزور ہوتا تو دشمن آج تک ایران پر متعدد بار حملے کرچکا ہوتا ۔ آج ایرانی حکومت دنیا میں ایک ایسی حکومت ہے جو منہ زورطاقتوں کے سامنے تسلیم ہونے کے لئے تیار نہیں اور جو دشمن کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر اسے منہ توڑجواب دینے کے لئے تیار ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے فرمایا: ایران کے خلاف امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی طرف سے دشمنی اور عداوت کا سلسلہ جاری ہے لہذا ہمیں اپنی ملکی اور قومی دفاعی طاقت میں اس قدر اضافہ کرنا چاہیے تاکہ دشمن ایران کے خلاف حملے کا تصور بھی اپنے ذہن سے نکال دے۔
اس تقریب کے آغاز میں رہبر معظم انقلاب اسلامی نے گمنام شہیدوں کے مزار پر حاضر ہوکر فاتحہ خوانی کی اور انھیں خراج تحسین پیش کیا اس کے بعد گراؤنڈ میں موجود فوجی دستوں نے رہبر معظم انقلاب اسلامی کو سلامی پیش کی۔
آپ نے اس موقع پر وہاں موجود جانبازوں سے بھی محبت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔/۹۸۸/ ن۹۴۰