رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امیر جماعت اسلامی سینٹر سراج الحق نے چارسدہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان اور ایران کیساتھ تعلقات کی خرابی ناکام خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے اور یہ بھارت کی کامیابی ہے، ڈان لیکس دو اداروں نہیں بلکہ قومی سلامتی اور 20 کروڑ عوام کا مئسلہ ہے۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس محض حکومت اور اداروں کا نہیں قوم کی سلامتی کا مسئلہ ہے اور اسے قوم کے سامنے آنا چاہئے چند لوگوں نے بند کمرے میں بیٹھ کر ایک دوسرے کو خاموش کیا ہے لیکن قوم کے ذہنوں میں اب بھی سوال ہے کہ اتنے بڑے واقعہ کا اصل ذمہ دار کون ہے، رات گئی بات گئی سے معاملہ ختم نہیں ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان اور ایران کیساتھ تعلقات کی خرابی ناکام خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے اور یہ بھارت کی کامیابی ہے، پاکستان کا وزیر خارجہ نہیں اور جس ملک کا وزیر خارجہ نہ ہو اس کے بین الاقوامی تعلقات کا نتیجہ یہی ہوتا ہے، سپیکر ایاز صادق کی قیادت میں پارلیمانی وفد نے افغانستان کا دورہ کیا جس کے بعد ناخوشگوار واقعات رونما ہوئے اور دونوں ممالک کے تعلقات مزید خراب ہوگئے ہیں جو اس بات کی علامت ہے کہ اسلام آباد میں پڑوسیوں کیساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے اور پاکستان کیلئے بیرونی محاذ پر جگہ بنانے کی صلاحیت ہی نہیں۔
سراج الحق نے کہاکہ جندال کا ایسے ماحول میں وزیراعظم پاکستان سے ملاقات کرنا جب کلبھوشن پاکستان کی جیل میں ہے اور ان کو پھانسی کی سزا ہوئی ہے جبکہ بھارت بین الاقوامی عدالتوں سے رجوع بھی کر رہا ہے اور پاکستان کیخلاف منفی پراپیگنڈوں میں مصروف عمل ہے تو ایسے حالات میں جندال کا وزیراعظم سے خفیہ ملاقات کلبھوشن کی رہائی کے سوا کچھ نہیں، جندال کی ملاقات اور کلبھوشن کی رہائی بیک ڈورڈپلومیسی ہے یہ کام خود وزیراعظم نہیں کرتا اس کے پیچھے اور بہت لوگ ہوتے ہیں۔
انہوں نے کنٹرول لائن پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ اور اس میں شہریوں کے زخمی ہونے کے واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ واقعات ناقابل برداشت ہیں اور بھارت مسلسل ایل او سی پر بلااشتعال فائرنگ میں عام شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے، حکومت کے چار سال پورے ہونے سے پہلے ہی حکمرانوں کی زندگی میں انقلاب آگیا ہے، جبکہ غریب عوام کو مہنگائی لوڈشیڈنگ، بے روزگاری اور بدامنی کے تحفے کے سوا کچھ نہیں ملا، رمضان المبارک سے پہلے پہلے لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کا خاتمہ کیا جائے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/