16 May 2017 - 17:20
News ID: 428087
فونت
محمد ثروت اعجاز قادری :
پاکستان سنی تحریک کے سربراہ نے کہا : سیاست کو خدمت اور عبادت سمجھ کر کیا جاتا تو آج عوام خوشحال اور ملک ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہوتا ۔
محمد ثروت اعجاز قادری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے کہا ہے کہ عوام کے بنیادی حقوق پر کسی کو ڈاکہ ڈالنے نہیں دینگے، نوجوان نسل آگے بڑھ کر پاکستان کی ترقی کیلئے کام کرے۔

انہوں نے بیان کیا : حکومت جب عوام کو پینے کیلئے پانی اور کچرے کے ڈھیر صاف نہیں کریگی تو عوام سڑکوں پر نکلے گی، تنقید برائے اصلاح پر یقین رکھتے ہیں، کراچی کو کھنڈرات میں بدلنے نہیں دینگے، پانی و بجلی کی عدم دستیابی اور صحت و صفائی کو یقینی نہیں بنایا گیا، تو ایک نہیں درجنوں حکومت مخالف مارچ ہونگے، سندھ حکومت دعوؤں کے بجائے عوامی مسائل کو حل کرنے کیلئے سنجیدہ اقدامات کرے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کشمیر سے کراچی واپسی پر اپنی رہائشگاہ قادری ہاؤس پر کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ثروت اعجاز قادری کا کہنا تھا کہ گذشتہ کئی دہائیوں سے کراچی، حیدرآباد، سکھر اور لاڑکانہ میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہوئے، شہروں کی سڑکیں کھنڈرات کا منظر پیش کر رہی ہیں، جبکہ سیوریج کا نظام مکمل تباہ ہے۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ سیاست کو خدمت اور عبادت سمجھ کر کیا جاتا تو آج عوام خوشحال اور ملک ترقی یافتہ ممالک کی صف میں ہوتا، عوام کو ریلیف فراہم کرنا حکومت کا آئینی فریضہ ہے، مگر ہر حکومت نے اپنے فرض کو ادا کرنے کی بجائے عوام کو دھوکہ دیا، ہر دور میں عوام کے حقوق کا استحصال کیا گیا، اسی لئے احساس محرومی سے تنگ افراد انقلاب کا نعرہ لگا رہے ہیں۔

انہوں نے بیان کیا : کرپشن کرنیوالوں اور ملکی دولت لوٹنے والوں کو عوام اب پہچان چکے ہیں، وفاقی و صوبائی حکومتیں عوام کے بنیادی مسائل کو حل کریں، عوام کے حقوق غصب کرنا آمرانہ طرز عمل اور جمہوریت منافی اقدام ہے، حکومت اپنی پالیسیوں اور فیصلوں پر نظرثانی کرتے ہوئے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کی بہتر ترجیحات پر گامزن ہو۔

انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے عوام پانی، صحت و صفائی کی عدم دستیابی سے پریشان حال ہیں، عوام کے حقوق کے حصول کیلئے آواز بلند کرنے کو گناہ نہ بنایا جائے، اپنے بچوں کے مستقبل کو داؤ پر نہیں لگنے دینگے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬