رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بحرین کی امریکہ نواز ظالم و جابر حکومت نے غیر قانونی مقدمہ کی سماعت میں بحرین کے انقلاب کے معنوی رہبر اور بحرین کے شیعہ مسلمانوں کے عظیم رہنما آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو ایک سال قید کی سزا سنائی ہے ۔
اس رپورٹ کے مطابق شیخ عیسی قاسم کے اموال جس کی مالیت تقریبا تین ملیون دینار ہے اس کو ضبط کرنے اور ایک ہزار دینار معاوضہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے ۔
اطلاعات کے مطابق بحرین کی آل خلیفہ حکومت سے وابستہ عدالت نے آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے خلاف بےبنیاد الزامات عائد کرکے انھیں ایک سال قید کی سزا اور ان کے تین ملین دینارتک اموال کو ضبط کرنے کا حکم دیا ہے۔
بحرینی حکومت سے وابستہ عدالت نے ایک سال قید کے حکم کو تین سال تک معطل کرتے ہوئے کہا ہے کہ تین سال کے بعد یہ حکم قابل نفاذ ہوگا۔
اسی طرح اس حکمنامہ میں آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو ایک ہزار دینار معاوضہ ادا کرنے کا حکم بھی دیا گیا ہے۔
آیت اللہ شیخ عیسی قاسم بحرین انقلاب کے معنوی رہبر میں شمار کیا جاتا ہے ، بحرین ملک کے قیام کے بعد سن ۱۹۷۱ میں نجف اشرف سے بحرین لوٹے اور اکثر ووٹ کے ذریعہ بحرین پارلیہ مینٹ کے انحلال تک بحرین پارلیہ مینٹ کے ممبر رہے ہیں ۔
بحرین کی وزارت داخلہ نے شیعہ کے اس بزرگ عالم دین کو اپنے شیعی مقام سے غلط استفادہ کا الزام لگاتے ہوئے ان کی شہریت منسوخ کر دی ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰ک۳۰۵/