رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے زیرانتظام کشمیر کے علاقے سوپور میں فوج کی فائرنگ سے مزید دو کشمیری نوجوان ہلاک ہو گئے ہیں جبکہ ہندوستانی میڈیا نے دعویٰ کیا کہ بدھ کی شام کو کشمیری حریت پسندوں نے پولیس پر دستی بم کا حملہ کیا جس میں 4 سیکورٹی اہلکار زخمی ہوگئے۔
سی سی ٹی وی کی مدد سے حملہ آوروں کو شناخت کیا گیا اور سیکورٹی اہلکاروں نے ایک نوجوان کو گرفتار کیا جس سے تفتیش کے بعد ایک گھر کا محاصرہ کرلیا گیا جہاں دو حریت پسند موجود تھے۔ جھڑپ کے نتیجے میں دونوں کشمیری نوجوان ہلاک ہوگئے۔ ہندوستانی پولیس نے جائے وقوعہ سے دو کلاشنکوف اور دیگر اسلحہ و بارود برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔ ان دو کشمیری نوجوانوں کی ہلاکت کے خلاف عوام سڑکوں پر نکل آئے اور احتجاجی مظاہرہ کیا۔
دوسری جانب جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کو بدھ کے روز سینٹرل جیل سری نگر سے رہا کردیا گیا۔ انہیں 28 مئی کو پولیس نے گھر سے گرفتار کیا تھا اور 5 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر سینٹرل جیل منتقل کیا تھا۔
در ایں اثناء کنٹرول لائن پر ہندوستان اور پاکستان کی فوجیوں کے مابین ہونے والی فائرنگ سے 6 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کی طرف سے اندھا دھند بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں آج پونچھ اور راجوری کے اضلاع میں سول جنرل ریزروڈ انجینئرنگ فورس کا ایک مزدور ہلاک اور دو دیگر زخمی ہوگئے ۔
دوسری جانب پاکستان کا کہنا ہے کہ ہندوستان کی فوج نے لائن آف کنٹرول کے منڈھول، ناکر، لچیال اور درہ شیرخان کے دیہات میں سول آبادی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 3 شہری زخمی ہوگئے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/