رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت الله عبدالامیر قبلان مجلس اعلائے اسلامی لبنان کے سربراہ نے جنگ بدر کی سالگرہ کے موقع پر کہا: مسلمان اس جنگ سے کہ جو حق کی باطل پر پیروزی اور دنیا میں نور ایمان کی روشنی پھیلنے کا سبب بنی ، سے درس حاصل کریں کیوں کہ جنگ بدر اسلام کی سرنوشت ساز جنگ تھی، اس جنگ نے دنیائے شرک اور کفار کے مقابل اسلام کی تقدیر بدل دی ۔
انہوں نے مزید : پیغمبر اکرم(ص) اور اپ کے صحابیوں نے اس جنگ میں کہ جو کفر و شرک اور ایمان کے درمیان خط امتیاز شمار کی جاتی تھی شجاعت اور صبر کو مثال قائم کردی ، جنگ بدر میں مسلمانوں نے توحید کا پرچم لہرایا اور پرچم شرک سرنگوں ہوگیا کیوں کہ سبھی نے خلوص دل سے خداوند متعال سے پیروزی کی دعا کی تھی ۔
اس لبنانی عالم دین نے یاد دہانی کی : جنگ بدر ہمیں سیرت رسول اسلام(ص) کی طرف گامزن کرے اور شجاعت ، ایثار و فداکاری کہ جو وقت کی شدید ضرورت ہے ہمارے اندر جلوہ گر کرے ، عرب اور مسلمان حضرت محمد مصطفی(ص) کی سیرت و جانفشانیوں اپنی حیات کے مختلف گوشے میں جلوہ گر کریں اور اتحاد و ھمدلی و یکجہتی کے ذریعہ دین و انسانیت کے دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کریں ۔
آیت الله قبلان نے تہران ، کربلا اور لندن سانحے کی شدید مذمت کی اور کہا: دھشت گرد گروہ داعش اور تکفیری دین و دینی اقداروں سے بے بہرہ ہیں اور اخلاقیات سے دور ہیں ، شامی اور عراقی فوج نیز ان کے اتحادیوں کی کوشش نے شام و عراق سے دھشت گردوں کا صفایا کردیا ہے ، نیز ہم حزب اللہ لبنان کو ملک میں تکفیری و دھشت گرد گروہوں کا گینک پکڑنے پر مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔
انہوں نے تاکید کی : ملک کے سیاستمدار ملک میں سیاسی ثبات قائم کر کے ملک کی فورس ، فوج ، سیکوریٹی مراکز اور مسلح فورسز کی مدد کریں اور نئے الیکشن قانونین کہ جو عدالت و انصاف اور قومی مشارکت کا مقدمہ ہے ، کے تصویب کا زمینہ فراھم کریں ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۳۸۵