رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامع مسجد دہلی کے شاہی امام سید احمد بخاری نے ماہ مبارک رمضان میں کشمیر کے تکلیف دہ اور تشویشناک حالات اور خون خرابہ کا سلسلہ جاری رہنے پر کشمیری نوجوانوں، حریت کے رہنماؤں اور پاکستان اور ہندوستان کی حکومتوں سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ رمضان المبارک اس مقدس مہینے میں امن کی بحالی یعنی سیز فائر کا اعلان کریں اور مذاکرات سے اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کریں۔
شاہی امام احمد بخاری نے اپنی اپیل میں کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ اس وقت پوری دنیا کے عوام خون خرابے کے خلاف ہیں۔ اس وقت ہندوستان اور پاکستان کے عوام اور بشمول ہندوستان کے کروڑوں مسلمان امن کے خواہاں ہیں اور چاہتے ہیں کہ دونوں ملکوں کے درمیان برادرانہ تعلقات قائم ہوں۔ اسی میں دونوں ملکو ں کی بہتری ہے۔ پتھراؤ، حملے اور انسانی جانوں کا اتلاف کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہو سکتے۔
انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم اٹل بہاری واجپئی نے اس بارے میں کوششیں کی تھیں۔ انھوں نے کہا تھا کہ ہم دوست بدل سکتے ہیں مگر پڑوسی نہیں بدل سکتے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ مسئلہ کشمیر کو حل کرنے کے لیے آج ہمیں خود کو بدلنا ہوگا۔ اس کے لیے حکومت کو بھی اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی ہوگی۔ اسے تمام فریقوں سے مذاکرات کرنے ہوں گے۔
پاکستان سے بھی بات چیت کرنی ہوگی۔ مذاکرات ایک پرامن اور سازگار ماحول میں ہوتے ہیں، پتھراؤ کے ماحول میں نہیں۔ ہمیں وہ ماحول پیدا کرنا ہوگا تاکہ مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالا جا سکے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰