22 June 2017 - 16:04
News ID: 428655
فونت
محمد ثروت اعجاز قادری :
سنی تحریک کے سربراہ نے کہا : پاکستان کی آزادی ہمیں اسلام و ملک دشمن باطل قوتوں کے خلاف یکجا ہونے کا عندیہ دے رہا ہے ۔
محمد ثروت اعجاز قادری

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان سنی تحریک کے سربراہ محمد ثروت اعجاز قادری نے قادری ہاؤس پر تنظیمی عہدیداروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی ایس ٹی کے تحت جمعۃالوداع کو القدس، یوم پاکستان اور نزول قرآن کے طور پر منایا جائیگا، آزادی پاکستان کے ہیروز کو خراج تحسین پیش کرینگے، دنیا بھر میں یہود و ہنود کے ظلم سے نجات اور قبلہ اول کے غاصبانہ قبضے کیلئے فلسطین سمیت پوری دنیا کے مسلمانوں سے یکجہتی کرینگے، اہل اسلام تعلیمات قرآن سے دوری کے سبب پسپائی اور رسوائی کا شکار ہیں، قرآن ہی مکمل تعلیم ہے۔

انہوں نے بیان کیا : 27 ویں شب قدر کو پاکستان آزاد ہوا، جو سورہ رحمٰن کی تشریح ہے، 27 شب قدر کو قرآن کریم نازل ہوا، جو پوری دنیا کیلئے رشد و ہدایت ہے، حکومت قرآن پاک پر جدید ریسرچ سینٹر قائم کرے، دنیا بھر کے مسلمانوں کو استفادہ کی دعوت دی جائے۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ دین اسلام مکمل ضابطہ حیات ہے مگر مسلمان اہل مغرب اور امریکی کلچر کو اپنانے میں فخر محسوس کر رہے ہیں، مسلمانوں کے آپس کے گروہی اختلافات نے اہل اسلام کو گمراہی اور پسماندگی کی طرف دھکیل دیا ہے۔

ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ القدس کا واضع پیغام ہے کہ مسلمانوں کی ترقی میں رکاوٹوں کو ختم کرنے کیلئے ڈیڑھ ارب مسلمان ایک پلیٹ فارم پر جمع ہو جائیں۔

انہوں نے کہا کہ 22 لاکھ مسلمانوں کی قربانیوں اور عظیم اکابرین اہلسنت کی جدوجہد کی بدولت پاکستان نصیب ہوا ہے، شب قدر کی مقدس رات کو پاکستان کی سلامتی استحکام کیلئے خصوصی دعائیں کی جائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم اپنے اکابرین کی وراثت پاکستان کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، پاکستان کی آزادی ہمیں اسلام و ملک دشمن باطل قوتوں کے خلاف یکجا ہونے کا عندیہ دے رہا ہے، بھارت اور استحصالی قوتوں کا مقابلہ کرنے کیلئے عوام میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان ہماری پہچان ہے، ہم مر تو سکتے ہیں، لیکن اپنی پہچان پر آنچ آتا نہیں دیکھ سکتے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬