29 June 2017 - 14:48
News ID: 428771
فونت
ملی یکجہتی کونسل پاکستان :
ملی یکجہتی کونسل پاکستان نے کہا : وزیراعظم کی طرف سے پارا چنار کے بڑے سانحہ کو نظر انداز کرنا اور متاثرین کے پاس جاکر ان کیساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار نہ کرنا قابل شرم ہے۔
ملی یکجہتی کونسل پاکستان

 

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پارا چنار، کوئٹہ اور کراچی میں دہشتگردی کے واقعات کی مذمت اور سانحہ احمد پور شرقیہ پر اظہار افسوس کیلئے ملی یکجہتی کونسل کا ہنگامی اجلاس قائم مقام امیر جماعت اسلامی و سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ کی صدارت میں منصورہ لاہور میں منعقد ہوا۔

اجلاس کے بعد لیاقت بلوچ نے دیگر قائدین کے ہمراہ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ اجلاس میں پارا چنار، کوئٹہ اور کراچی میں دہشتگردی کے پے درپے واقعات کی شدید مذمت کی گئی ہے، عالمی استعماری ایجنڈے کی تکمیل کیلئے پاکستان میں دہشتگردی کا کھیل کھیلا جا رہا ہے، پارا چنار کا واقعہ کسی ایک مسلک نہیں پوری قوم کیخلاف دہشت گردی ہے، حکومت نے پارا چنار سانحہ پر بے حسی کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے عوام میں سخت تشویش پائی جا رہی ہے، ملک کا کوئی وزیر خارجہ ہے نہ خارجہ پالیسی ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو فوری طور پر پارا چنار جانا چاہئے تھا، آئندہ جمعہ کو ملی یکجہتی کونسل کے زیراہتمام ملک بھر میں قومی یکجہتی اور اتحاد امت کے نام سے منایا جائے گا، بھارت اوراسرائیل کی سرپرستی کر کے امریکہ دنیا بھر میں دہشتگردی کو فروغ دے رہا ہے، متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین سید صلاح الدین کو دہشتگرد قرار دینا مودی کی خوشنودی اور کشمیر کی تحریک آزادی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے، امیر جماعۃ الدعوۃ حافظ سعید کو فوری رہا کیا جائے، ملی یکجہتی کونسل 8 اور 13 جولائی کو کشمیریوں کیساتھ اظہار یکجہتی کے دن کے طور پر منائے گی۔

اجلاس نے مطالبہ کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کا مقدمہ فوجی عدالت میں چلایا جائے، پارا چنار کے شہداء اور زخمیوں کے خاندانوں کی فوری اور مناسب امداد کی جائے، ملی یکجہتی کونسل کا وفد جلد پارا چنار کا دورہ کرے گا۔

اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ اتحاد امت کا پیغام لیکر ملی یکجہتی کونسل میں شامل جماعتوں کے قائدین پر مشتمل اعلیٰ سطحی وفد جلد سعودی عرب، ترکی، قطر اور ایران کا دورہ کرے گا تاکہ سعودی عرب اور قطر کے درمیان تنازع کو ختم کرایا جا سکے۔

قبل ازیں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جماعۃ الدعوۃ کے نائب امیر حافظ عبد الرحمن مکی نے کہا کہ پاکستانی حکمران امریکہ اور بھارت کی خوشنودی کیلئے تحریک آزادی کشمیر اور متحدہ جہاد کونسل کیخلاف امریکہ اور بھارت کے موقف کے حامی بنے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں، یہ را، موساد اور سی آئی اے کے ایجنٹو ں کا ٹولہ ہے۔

حافظ عاکف سعید نے کہا کہ 57 مسلم ریاستوں میں کسی ایک جگہ بھی شریعت کا نظام رائج نہیں جس کی وجہ سے پورا عالم اسلام اللہ کے عتاب میں ہے، قائداعظم ملک میں خلافت راشدہ کا نظام چاہتے تھے مگر بعد میں آنیوالوں نے ان کے نظریات اور تحریک پاکستان کے شہداء کے خون سے غداری کی۔

خرم نواز گنڈا پور نے کہا اس حکومت سے کسی خیر کی توقع کرنا خود فریبی کے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا طرز حکومت جابرانہ ظالمانہ ہے جس نے عدالتی نظام کو بھی تباہ کر دیا ہے۔

پیر سید ہارون گیلانی نے پاراچنار واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں کراچی اور کے پی کے کو خون میں نہلایا گیا جس پر مذمت کی قرار دادوں کے سوا کچھ نہیں ہوا، ملی یکجہتی کونسل کو نظام مصطفی (ص) کے نفاذ کی تحریک اٹھانی چاہئے تاکہ دہشتگردی کا مستقل سدباب ہو سکے۔

فرید پراچہ نے کہا کہ دشمن قوتوں کا اصل ہدف دین اسلام اور دیندار طبقہ ہے، قومی یکجہتی کے پیغام کو نئی نسل میں منتقل کرنے کیلئے سوشل میڈیا پر کمپین لانچ کی جائے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور قطر تنازع میں ہماری طرف سے یکساں قومی موقف جانا چاہئے۔ حافظ کاظم رضا نے کہا پارا چنار کے متاثرین پانچ روز سے لاشیں رکھ کر بیٹھے ہوئے ہیں، پارا چنار میں ظلم و بربریت کی تمام حدیں پھلانگ دی گئی ہیں، وزیراعظم کی طرف سے پارا چنار کے بڑے سانحہ کو نظر انداز کرنا اور متاثرین کے پاس جاکر ان کیساتھ تعزیت اور ہمدردی کا اظہار نہ کرنا قابل شرم ہے۔

اجلاس میں حافظ عبد الرحمن مکی، حافظ عاکف سعید، سید ناصر عباس شیرازی، خرم نواز گنڈاپور، پیر ہارون گیلانی، ڈاکٹر فرید پراچہ، ابتسام الہٰی ظہیر، حافظ کاظم رضا، سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، حافظ عبد الرزاق روپڑی، پیر حبیب عرفانی، ڈاکٹر امجد چشتی، ثاقب اکبر، لعل مہدی خان اور رضی عباس شمسی سمیت 18 دینی جماعتوں کے مرکزی قائدین نے شرکت کی۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬