رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اسرائیل کے تین روزہ دورے میں صیہونی حکام سے ملاقاتیں کریں گے اور اربوں ڈالر کے دفاعی معاہدوں پر دستخط کریں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کو ہمیشہ ہی اقوام متحدہ میں ووٹ لینے کے لئے حامیوں کی تلاش رہتی ہے اور وہ ہندوستان جیسے ممالک کے ساتھ تجارتی تعلقات بنانے کے لئے بیتاب رہتا ہے۔
اے ایف پی کے مطابق منگل سے شروع ہونے والا نریندر مودی کا اسرائیل کا دورہ کسی بھی ہندوستانی وزیر اعظم کا پہلا دورہ اسرائیل ہے جس کے بارے میں اسرائیلی حکام کا خیال ہے کہ غیر معمولی اہمیت کا حامل ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے پچیس سال پہلے قائم ہونے والے ہندوستان اسرائیل سیاسی تعلقات کی تاریخ کی روشنی میں مودی کے اس دورے کو ایک کامیاب دورہ ٹھہراتے ہوئے کہا کہ اس دورے سے اسرائیل کی فوجی طاقت بڑھے گی اور معیشت کو مضبوطی ملے گی ساتھ ہی سیاسی سطح پر بھی اسرائیل مضبوط ہو گا۔
نریندر مودی کا یہ دورہ ہندوستان کی فلسطین پالیسی میں اسّی ڈگری کی تبدیلی کا آئینہ دارہے۔ مہاتما گاندھی نے فلسطین کی سرزمین پر غیر قانونی طریقہ سے قائم کئے جانے والے اسرائیل کے بارے میں کہا تھا کہ فلسطین کی سرزمین فلسطینیوں سے ہی متعلق ہے۔/۹۸۹/ف۹۴۰/