04 July 2017 - 22:12
News ID: 428849
فونت
علی لاریجانی عراق کی اعلی مجلس کونسل کے سربراہ کے ساتھ ملاقات میں :
ایرانی پارلیہ مینٹ کے سربراہ نے کہا : عراق میں موصل کی آزادی اور داعش کے دہشتگردوں کے خلاف حالیہ کامیابی میں آیت اللہ سیستانی کا اہم کردار ہے اور اس کامیابی کو عراق و عراقی قوم کی خدمت میں مبارک پاد پیش کرتا ہوں ۔
علی لاریجانی و سید حکیم

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی پارلیہ مینٹ کے سربراہ ڈاکٹر علی لاریجانی نے عراق کی اعلی مجلس کونسل کے سربراہ حجت الاسلام سید عمار حکیم کے ساتھ ملاقات میں کہا : اسلامی جمہوریہ ایران جب تک عراق می بحران ہے ہمیشہ عراقی قوم کے ساتھ ہے اور امید کرتا ہوں کہ یہ ملک جتنی جلد ہو سکے ملک کی تعمیر کرے اور موجودہ بحرانی حالات سے باہر نکلے ۔  

انہوں نے وضاحت کی :عراق میں موصل کی آزادی اور داعش کے دہشتگردوں کے خلاف حالیہ فتح کے حوالے سے مذہبی راہنما حضرت آیت اللہ العظمی سید علی سیستانی کا اہم اور تعمیری کردار ہے۔

اس موقع پر انہوں نے اپنے عراقی ہم منصب، قوم اور حکومت کو عراق کی کامیابی پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام بحرانوں کے حل کے لئے اسلامی جمہوریہ ایران عراق کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑا ہوگا۔

علی لاریجانی نے کہا : عراق علاقے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور عراقی قوم کو اس ملک کی تقسیم کی اجازت نہیں دینی چاہیئے کیونکہ یہ اقدام ناجائز صہیونی ریاست کے لئے فائدہ مند ہوگا۔ اس حادثہ کو روکا جائے اور لوگوں کو اس مسائل کے سلسلہ میں اس کے نقصانات سے با خبر کی جائے ۔

ایرانی پارلیہ مینٹ کے سربراہ نے بیان کیا :عراق میں داعش دہشتگردوں کی ناکامی کے باوجود دوسرے بحرانوں کے حل کے لئے اس ملک کے بھرپور ہوشیاری ناگزیر ہے۔ تاکہ جنگ کے بعد کے بحران کو بھی کامیابی سے ختم کیا جا سکے ۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کے سلسلہ میں اشارہ کرتے ہوئے کہا : اسلامی جمہوریہ ایران اور عراق کے درمیان تجارتی تعلقات کو فروغ دینے کے لئے متعدد مواقع موجود ہے جس کو بینکاری رکاٹوں کو دور کرنے سے یہ امر زیادہ آسانی سے انجام پائے گا ۔

خطے میں داعش کی موجودگی دوسرے ممالک کے لئے موقع میں تبدیل ہو گیا

اسی طرح اس ملاقات میں عراق کی اعلی مجلس کونسل کے سربراہ عمار حکیم نے کہا کہ ہم ہمیشہ اس بات پر زور دے رہے ہیں کہ اگر عراق اور شام میں داعش دہشتگردوں کے خلاف جنگ نہیں لڑیں تو دنیا کے تمام ممالک ان کی سازشوں کا شکار ہوں گے۔ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرف سے پیش کی گئی مشورت عراق اور دوسرے ممالک میں داعش سے مقابلے کے لئے بہت ہی مفید ثابت ہوا ہے اور اس وقت موصل میں جس کامیابی کا مشاہدہ کر رہے ہیں یہی تعاون اور ہم لوگوں کے درمیان کے اتحاد کا نتیجہ ہے ۔

انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کی جانب سے داعش کے خلاف جنگ میں عراق اور علاقائی ممالک کی حمایت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا : موصل کی حالیہ کامیابیوں کی وجہ ایران اور عراق کے درمیان باہمی تعاون اور اتحاد ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : داعش دہشتگردوں کا مقصد انقلابی فوجیوں کا خاتمہ ہے مگر شکار ہونے والے ممالک اپنے دفاع کے لئے مزاحمت کرسکے۔

انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا : ابھی صورتحال میں عراق کے تمام حصوں میں عوام جانتے ہیں کہ ایسے انتہا پسند گروپوں اسے کوئی مدد نہیں کرسکتے اور صرف باہمی اتحاد کے ذریعہ عراق ایک طاقتور ملک میں بن سکتا ہے۔

انہوں نے بیان کیا : ابھی صورتحال میں داعش دہشتگردوں کی حمایت کرنے والے ممالک مختلف مسائل کا شکار ہیں کیونکہ ایسے ممالک میں کوئی بہادر عوامی فوج موجود نہیں ہے۔

آیت اللہ حکیم نے کہا : جبکہ داعش عراق میں ناکام ہورہے ہیں مصر، لیبیا، یمن، افغانستان، پاکستان اور اردن میں سازش کرتے ہیں۔

حجت الاسلام سید عمار حکیم نے کہا : عراق کی سالمیت بہت اہم ہے اور اس ملک کی تقسیم نہ صرف عراقی قوم بلکہ تمام علاقائی ممالک کے لئے ضرر رساں ہوجائے گا اور تمام شیعی اور سنی بھائیوں کو باہمی اتحاد برقرار رکھنا چاہیئے۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا : ناجائز صہیونی ریاست اپنے مفادات کے لئے ریفرنڈم کا انعقاد، عراق کی تقسیم اور عراقی قوم کے مابین تفرقہ ڈالنا چاہتا ہے۔

عمار حکیم نے کہا : موصل کی آزادی کے بعد عراق کی موجودہ نئی صورتحال کے لئے ایک سنجیدہ منصوبہ بندی ضروری ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران اس حوالے سے بڑی مدد کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا : داعش کی پوری ناکامی کے لئے عراق میں سیکورٹی حکمت عملی طاقتور ہونی چاہیئے اور خوش قسمتی سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے عراق کی قومی مصالحتی کے پالیسی منصوبے کو منظور کردیا ہے۔

حجت الاسلام سید عمار حکیم نے اپنی گفت و کے اختمامی مراحل میں ملک میں آئندہ ہونے والے انتخابات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا : ہم لوگ دس مہینہ بعد اہم انتخابات کے روبرو ہیں کہ یہ انتخابات آئندہ کی پالیسی کو معین کرے گا اور اس سلسلہ میں ابھی سے منصوبہ بندی کی ضرورت ہے ۔/۹۸۹/ف۹۳۰/ک۸۶۲/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬