‫‫کیٹیگری‬ :
12 July 2017 - 14:42
News ID: 428961
فونت
حجت الاسلام قاسم هاشمی:
سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین حجت الاسلام هاشمی اس بات کے معتقد ہیں کہ پردہ ، حیا اور عفت کا خیال رکھنے والی خواتین، حوس پرست اور حیوان صفت مردوں کا شکار ہونے سے محفوظ رہتیں ہیں ۔
خواتین

حجت الاسلام قاسم هاشمی نے اصفھان میں رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر سے گفتگو میں اس بات کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ پردہ ، عفت اور خواتین کی صحیح شخصیت معرفی کرنے میں کوتاہی ہوئی ہے کہا: دشمن نے خواتین کی شخصیت کو منحرف کرنے ، ان کے پردے اور ان کی عفت کو داغ دار کرنے کے حوالے سے بہت کام کئے ہیں ، اور معمولا منفی اور تباہ گر فعالیتیں معاشرے پر بہت جلد اثر انداز ہوتی ہیں جبکہ اصلاحی سرگرمیوں کا اثر دیر میں ہوتا ہے ۔

عفاف اور حجاب کا حسن ، بے پردگی اور ظاھری سج دھج سے کہیں بہتر ہے

سرزمین ایران کے مشھور شیعہ عالم دین نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ ہم ثقافتی میدان میں سرگرم افراد پر اس میدان میں بے توجہی اور کم کام کرنے کا الزام نہیں لگا رہے ہیں کہا : مگر یہ بات بھی کسی پر پنہاں نہیں کہ دشمن ہم سے کہیں زیادہ فعال رہا ہے ، بے پردگی اور بے عفتی کے میدان میں اس نے ہم زیادہ کام کیا اور اسے مستقل کامیابیاں ملتی رہی ہیں یہاں تک کہ وہ عورتوں کی شخصیت مسخ کرنے میں کامیاب ہوگئے ۔

حجت الاسلام هاشمی نے اپنی بات کے سلسل کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا: اہم ترین بات جس سے عورتوں کو آگاہ کیا جانا ضروری ہے وہ پردہ اور حیا ہے ، عورت جس قدر بھی حسین و جمیل ہو اگر حیا نہ رکھتی ہو تو اس کے حسن و جمال کی کوئی قمیت نہیں ہے ۔ عورت کا باطنی اور اندرونی حسن یعنی حیا اور عفت ، اس کے ظاھری حسن کو منزل کمال تک پہونچانے والا ہے بلکہ یوں کہا جائے کہ حیا و عفت ، ظاھری حسن سے کہیں بہتر و بالاتر ہے ۔

شهر قهدری جان کے امام جمعہ نے مردوں کی نگاہ میں موجود پردے ، عفت و حیا کی جذابیت کی جانب اشارہ کیا اور کہا : جو خواتین اپنے پردے ، عفت و حیا کا پاس و لحاظ کرتی ہیں وہ حوس پرست اور حیوان صفت مردوں کے شر سے محفوظ رہتی ہیں اور دوسری جانب مرد بھی با حیا اور باپردہ خواتین کی بہ نسبت وفادار ہوتے ہیں ۔

زیادہ میکپ اور سجنے بننے سے عورت کی اہمیت نہیں بڑھتی

انہوں نے اس بات کی تاکید کرتے ہوئے کہ خواتین کو اس بات سے آگاہ کیا جانا ضروری ہے کہ زیادہ میکپ اور سجنے بننے سے عورت کی اہمیت نہیں بڑھتی کہا: پردہ ، حیا اور عفت ، ہرعورت کا اصلی سرمایہ ہے کہ کیوں کہ عورت کی اہمیت اس کے باطنی اور اندرونی حسن کی وجہ سے ہے ، اس کے گاڑھے میکپ اور ظاھری خوبصورتی کی بنیاد پر نہیں ہے ۔

انہوں نے بیان کیا: عورت کی اہمیت اس کے پردے ، حیا و عفت کی بنیاد پر ہے لہذا عورت کی خود اعتمادی اپنے پردے ، حیا اور عفت پر ہونی چاہئے ، گاڑھے میکپ اور ظاھری سج دھج پر نہیں ہونی چاہئے ۔

حجت الاسلام هاشمی نے خواتین کی جانب سے بیوی اور ماں کے حیثیت کو فراموشی کی نذر کئے جانے پر شدید تنقید کی اور کہا: افسوس ہمارے معاشرے کی خواتین ماں کی منزلت و مقام کو فراموش کر بیٹھی ہیں ، جب کہ ماں بالاترین اور با اہمیت ترین مقام ہے ، عورت کو اس منزلت اور مقام تک واپس لانا بہت ضروری ہے ، مغربی دنیا نے عورت کو ظاھری اور وقتی شخصیت دے کر خانوادہ کی ساکھ اور اساس بگاڑنے کی جو سیاست اپنائی ہے اس کا فقط شوھر داری اور بچوں کی پرورش کی سیاست اپنا کر ہی مقابلہ کیا جا سکتا ہے ۔

عورت اور مرد کی برابری کا مغربی نارہ عورت کی شخصیت مٹنے کا سبب ہے  

شهر قهدری جان کے امام جمعہ نے عورت اور مرد کی برابری کے مغربی نارے کوعورت کی شخصیت گرنے کا سبب بتایا اور کہا: جب عورت اور مرد کی برابری کے نارے کی آڑ میں عورت خود کو مردوں جیسا بنانا چاہے تو وہ ایک ادھورا مرد بن جاتی ہے ، جب عورت خود کو مردوں جیسا بنا لے تو وہ نہ عورت ہی بچتی ہے اور نہ مرد ہی بن پاتی ہے ۔

انہوں نے مزید کہا: عورت اور مرد کو ایک دوسرے پر برتری حاصل نہیں ہے بلکہ ہر کسی کو یہ کوشش کرنی چاہئے کہ وہ اپنی شخصیت محفوظ رکھے ، عورت کا مرد بننے کی کوشش کا نتیجہ یہی ہے جو مغربی دنیا کی عورتوں کا ہے ، آج مغربی دنیا کی عورتیں سخت اور طاقت فرسا کام انجام دینے پر مجبور ہیں جو ایک عورت کے شایان شان نہیں ہے بلکہ اس طرح کے کام کی انجام دہی مردوں کا وظیفہ ہے ۔

حجت الاسلام هاشمی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ عورتوں کی شخصیت نازک اور لطیف ہے ان کا مردوں سے مقایسہ کرنا ان کی شان و منزلت کے خلاف ہے کہا: مرد بھی خود کو عورتوں کے مانند نہ بنائیں بلکہ ہر کوئی اپنی جگہ اور اپنے مقام کی حفاظت کرے ۔ /۹۸۸/ ن۹۳۰/ ک۸۸۹

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬