13 July 2017 - 23:50
News ID: 428983
فونت
آل سعود حکومت نے منگل کے روز اس ملک کے القطیف علاقہ کے چار شیعوں کو بے گناہ موت کی سزا دے دی تھی اس کے بعد ان شہیدوں کی لاش دینے سے دوری اختیار کر رہی ہے ۔
قطیف کے چار شہیدوں

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آل سعود حکومت نے منگل کے روز اس ملک کے القطیف علاقہ کے چار شیعوں کو بے گناہ موت کی سزا دے دی تھی ان کے اہل خانہ کی طرف سے ان شہیدوں کی لاش دینے کی درخواست کے باوجود ان کی لاش نہیں دی گئی ہے ۔

سعودی عرب میں سزائے موت دے کر شہید کیے جانے والے چار نوجوانوں کے اہل خانہ نے ان کی لاشیں تحویل میں دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سعودی عرب کی وزارت داخلہ نے منگل کے روز  جاری ہونے والے بیان میں کہا تھا کہ مشرقی صوبے شرقیہ کے شہر قطیف سے تعلق رکھنے والے چار نوجوانوں کو سزائے موت دے دی گئی ہے۔

شہید زاہر عبدالرحیم البصری، شہید امجد ناجی آل امعیبد، شہید یوسف علی مشیخص و شہید مہدی محمد حسن الصائغ وہ چار شہید تھے ک جن لو آل سعود نے بے گناہ سزائے موت دے دی ہے ۔

آل سعود حکومت نے ان لوگوں کو القطیف میں دہشت گردی انجام دینے کا الزام لگایا ہے ۔

مذکورہ چاروں نوجوانوں کے اہل خانہ نے بدھ کی شب جاری کیے جانے والے مشترکہ بیان میں ان پر لگائے جانے والے الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ ان کے بچے بے گناہ تھے اور انہیں انصاف کے تقاضے پورے کیے بغیر ظالمانہ طریقے سے شہید کیا گیا ہے۔

سزائے موت پانے والے نوجوانوں کے اہل خانہ نے ان کی لاشیں تحویل میں دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے تاکہ انہیں فقہ جعفریہ کے احکامات کے مطابق دفن کیا جاسکے۔

نوجوانوں کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے پیاروں کے سوگ میں مجالس ترحیم منعقد کرنے اور حتی تعزیتی پیغامات دریافت کرنے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی۔

اکثر مبصرین کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت ملک  میں سیاسی قیدیوں اور حکمراں شاہی ٹولے کے خلاف اعتراض کرنے والوں کو دہشت گردی جیسے جھوٹے الزامات لگا کر ڈیتھ اسکواڈ کے حوالے کردیتی ہے۔

آل سعود حکومت کی فوج نے دو مہینہ پہلے سے العوامیہ اور القطیف پر اپنا حملہ شروع کر دیا ہے کہ اس حملہ میں ابھی تک کافی تعداد میں سعودی شہریوں کی شہادت واقع ہوئی ہے اور زخمی ہوئے ہیں۔

اسی طرح ان حملات میں عمومی و خصوصی جائداد اور اس ملک کے شہریوں کی گاڑیوں کو نقصان پہوچا ہے ۔

سعودی عرب کے الشرقیہ علاقہ سن ۲۰۱۱ عیسوی سے ابھی تک عوام کی طرف سے اصلاحات اور سعودی حکومت کی طرف سے تعصبانہ سیاست کو ختم کرنے کے لئے اعتراض ہو رہا ہے ۔

آل سعود حکومت کی سیکورٹی فورس ہر کچھ روز بعد الشرقیہ علاقے کے مختلف حصے میں حملہ کرتے ہیں اور شہریوں کے گھر پر حملہ کرنے کے بعد ان کو گرفتار کر لیتے ہیں ۔

یہ حکومت حال ہی میں اپنی سلامتی نقطہ نظر سے ملک کے مشرق میں القطیف شیعہ نشین علاقہ پر حق و انصاف کی آواز اٹھانے والوں کی آواز بند کرنے کے لئے حملہ میں تیزی کر دی ہے ۔ /۹۸۹/ف۹۳۰/ک۵۴۹/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬