‫‫کیٹیگری‬ :
15 July 2017 - 13:31
News ID: 429020
فونت
زاہد محمود قاسم:
علماء سے گفتگو میں پی یو سی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ جو قوم اپنے نظریاتی اور تہذیبی وجود کے تحفظ و ترقی کیلئے قربانی نہیں دے سکتی وہ قطعاً قوم کہلانے کے حق دار نہیں، اللہ کے فضل سے ہمارے بزرگوں نے قائداعظم کی قیادت میں بے پناہ قربانیاں دیکر پاکستان کے نظریاتی تشخص کو قائم کیا اور اس ملک کو بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ایجنڈہ ہے کہ اس پاکستان کو کمزور کیا جائے اور اس ملک میں دہشتگردی، مذہبی منافرت اور لسانیت کو فروغ دیکر قوم کو تقسیم کیا جائے۔
صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین اور ممبر اسلامی نظریاتی کونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے فیصل آباد میں علماء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پارلیمنٹ دستور اور عدلیہ کا احترام کیا جائے، پاکستان علماء کونسل کسی ایسی سازش کا حصہ نہیں بنے گی جو ملک کو کمزور کرے، پاکستان خطے کے اعتبار سے ایک منفرد حیثیت رکھتا ہے، پاک چائنہ راہداری کے عمل کو روکنے کیلئے ملک دشمن عناصر پاکستان میں سیاسی افراتفری پھیلا رہے ہیں، پاکستان ایک خطہ زمین کا نام نہیں بلکہ ایک نظریہ کا نام ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو قوم اپنے نظریاتی اور تہذیبی وجود کے تحفظ و ترقی کیلئے قربانی نہیں دے سکتی وہ قطعاً قوم کہلانے کے حق دار نہیں، اللہ کے فضل سے ہمارے بزرگوں نے قائداعظم کی قیادت میں بے پناہ قربانیاں دیکر پاکستان کے نظریاتی تشخص کو قائم کیا اور اس ملک کو بنایا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی ایجنڈہ ہے کہ اس پاکستان کو کمزور کیا جائے اور اس ملک میں دہشتگردی، مذہبی منافرت اور لسانیت کو فروغ دیکر قوم کو تقسیم کیا جائے، موجودہ سیاسی کشمکش بھی اسی عالمی ایجنڈے کا حصہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ لادینیت اور لبرل ازم کیخلاف مذہبی قوتوں کو متحد ہونا ہوگا، بھارت اور پاکستان دشمن قوتوں کی سازش کے سامنے بندھ باندھنے کیلئے علماء منبر ومحراب سے آواز اٹھائیں، پاکستان کو اسلام کا قلعہ بنانے اور اسے دنیا کی عظیم ترین قوموں کی صف میں شامل کرنے کیلئے بوقت ضرورت اپنا سب کچھ قربان کر دینے کیلئے آمادہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا پاکستان خودمختار اسلامی جمہوریہ ملک ہے جو قوتیں اس ملک میں خلفشار پیدا کر رہی ہیں وہ اس وطن کے خیرخواہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک طبقہ دانستہ طور پر شرارت اور پروپیگنڈہ کرکے پاکستان کو کمزور کرنا چاہتا ہے، آج بھی اسلامی اصولوں کا اطلاق کرکے حسین و پُرامن معاشرہ بنایا جا سکتا ہے، اسلام ہر مسلمان کیلئے ایک ضابطہ حیات ہے جو اس کی زندگی اور اس کے رویے کو بہتر بنا سکتا ہے، پاکستان میں بعض شخصیات اپنے آپ کو آئین سے بالاتر سمجھتی ہیں ان کو چاہئے کہ وہ پارلیمنٹ، دستور اور عدلیہ کا احترام کریں، تمام طبقات کو ماورائے آئین کوئی بھی قدم اٹھانے سے گریز کرنا چاہئے تاکہ جمہوریت مساوات اور عدل کے اصول باقی رہ سکیں، سیاست میں رواداری کو فروغ دیا جائے اور انتہاپسندی کا خاتمہ کیا جائے۔

انہوں نے کہا کہ اگر مذہبی قوتوں کیلئے انتشار کو فروغ دینا قابل گرفت ہے تو ملک میں سیاسی انارکی پھیلانا بھی قابل گرفت ہونا چاہئے، پاکستان کے عوام کو اس وقت مہنگائی، غربت اور لاقانونیت نے جکڑا ہوا ہے، جو عوامی لیڈر قوم کی امنگوں پر پورا اتریں گے وہی لیڈر کہلانے کے حق دار ہوں گے۔/۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬