15 July 2017 - 23:15
News ID: 429024
فونت
حجت الاسلام سید احمد اقبال رضوی:
ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء اور زخمیوں کے لواحقین کیساتھ کھڑی ہے، پاکستان میں شیعہ اور سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، شیعہ اور سنی متحد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شیعہ اور سنی کو منظم سازش کے تحت لڑایا گیا اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کیلئے تکفیری گروہ پیدا کیا گیا، مگر آج شہداء کے مقدس لہو کی بدولت شیعہ اور سنی متحد ہیں اور تکفیری گروہ تنہا ہو چکا ہے۔
حجت الاسلام احمد اقبال رضوی

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل حجت الاسلام سید احمد اقبال رضوی نے لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کرپٹ اور قاتل حکمرانوں کے اقتدار میں رہنے کا جواز ختم ہو چکا ہے، پاناما جے آئی ٹی کی رپورٹ نے ثابت کر دیا ہے حکمرانوں کا پورا کنبہ ہی کرپشن میں ملوث ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاناما جے آئی ٹی کی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی جو جسٹس باقر نجفی کی سربراہی میں بنائی گئی تھی کی رپورٹ بھی پبلک کی جائے۔

حجت الاسلام رضوی کہا کہ جسٹس باقر نجفی نے اپنی رپورٹ میں واضح طور پر حکمرانوں کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کا ذمہ دار قرار دیا تھا، جس کی وجہ سے ظالم حکمرانوں نے وہ رپورٹ ہی دبا لی۔

انہوں نے کا کہنا تھا کہ ملت جعفریہ پاکستان سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء اور زخمیوں کے لواحقین کیساتھ کھڑی ہے، پاکستان میں شیعہ اور سنی کا کوئی مسئلہ نہیں، شیعہ اور سنی متحد ہیں۔

حجت الاسلام رضوی کہا کہ شیعہ اور سنی کو منظم سازش کے تحت لڑایا گیا اور فرقہ واریت کو ہوا دینے کیلئے تکفیری گروہ پیدا کیا گیا، مگر آج شہداء کے مقدس لہو کی بدولت شیعہ اور سنی متحد ہیں اور تکفیری گروہ تنہا ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی میں صوبائی کابینہ کا ایک وزیر ملوث ہے جو دہشتگردوں کا سہولت کار ہے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کا بھی وہی ذمہ دار ہے۔

حجت الاسلام رضوی کہا کہ ہم سپریم کورٹ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی رپورٹ کو پبلک کیا جائے اور ذمہ داروں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

انہوں نے خطاب کرنے سٹیج پر آئے تو فضا "لبیک یاحسینؑ، لبیک یاحسینؑ" کے فلک شگاف نعروں سے گونج اٹھی۔ /۹۸۸/ ن۹۴۰

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬