23 July 2017 - 14:57
News ID: 429142
فونت
حسین امیر عبداللھیان :
ایرانی اسپیکر کے مشیر برائے بین الاقوامی امور نے کہا ہے کہ مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کی طرف سے پرتشدد کاروائی کے بعد ۴۰۰ سے زائد فلسطینیون کا زخمی ہونا ناقابل قبول اقدام ہے ۔
حسین امیر عبداللہیان

رسا نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایرانی اسپیکر کے مشیر برائے بین الاقوامی امور نے کہا ہے کہ ناجائز صہیونی حکومت کی طرف سے مسلمانوں کے بیت المقدس میں داخل ہونے کے اعلان کردہ نئے قوانین مقبوضہ فلسطین میں نئے انتفاضہ کا آغاز کریں گے۔

حسین امیر عبداللھیان نے اپنے ٹیلی گرام چینل پر ناجائز صہیونی حکومت کی مظلوم فلسطینی نمازیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران، فلسطینی مزاحمتی گروہوں کی ناجائز صہیونی حکومت کے خلاف تحریک کی حمایت کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

انہوں نے فلسطین کی فتح تنظیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جلد صہیونی حکومت سے اپنے روابط منقطع کردے۔

فلسطینی مزاحمتی تنظیم کے مختلف گروہوں نے ناجائز صہیونی حکومت کی جانب سے بیت المقدس کے دروازے پر میٹل ڈیٹیکرز لگانے کے خلاف جمعہ کو یوم خشم کے طور پر منایا جس میں صہیونی فوجیوں کی پرتشدد کاروائی میں تین نہتے فلسطینی نوجوان شہید اور سینکڑوں مرد خواتین اور نوجوان زخمی ہوگئے تھے۔

نائب ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ فلسطین میں صہیونیوں کی طرف سے پرتشدد کاروائی کے بعد 400 سے زائد فلسطینیون کا زخمی ہونا ناقابل قبول اقدام ہے اور یہ انسانی حقوق کی کھلا خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے اسلامی ممالک سے کہا کہ وہ ان مظالم کے خلاف بھرپور کاروائی کے لئے متحد ہوجائیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ اس کھلی بربریت کے خلاف مظلوم فلسطینی عوام بیت القدس کی حفا‍ظت کے لئے بھرپور دفاعی کاروائی کا حق رکھتے ہیں اور ناجائز صہیونی حکومت کی ان سازشوں کو پھر ناکام بنادیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران دنیا کے مظلوم عوام کی حمایت جاری رکھے گا اور مظلوم فلسطینی عوام کے اقدامات کی حمایت کرے گا۔ /۹۸۹/ف۹۴۰/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬